فضائل نماز جمعہ
حدیث ۲۰: مسلم و ابودائود وترمذی و ابن ماجہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی کہ حضور اقدس ﷺ فرماتے ہیں جس نے اچھی طرح وضو کیا پھر جمعہ کو آیا اور (خطبہ) سنا اور چپ رہا اس کے لئے مغفرت ہو جائے گی ان گناہوں کی جو اس جمعہ اور دوسرے جمعہ کے درمیان ہیں اور تین دن اور جس نے کنکری چھوئی اس نے لغو کیا یعنی خطبہ سننے کی حالت میں اتنا کام بھی لغو میں داخل ہے کہ کنکری پڑی ہو اسے ہٹا دے۔
حدیث ۲۱: طبرانی کی روایت ابو مالک اشعری رضی اللہ تعالی عنہ سے ہے کہ حضور ﷺ فرماتے ہیں جمعہ کفارہ ہے ان گناہوں کے لئے جو اس جمعہ اور اس جمعہ کے بعد والے جمعہ کے درمیان ہیں اور تین دن زیادہ اور یہ اس وجہ سے کہ اللہ عزوجل فرماتا ہے جو ایک نیکی کرے اس کے لئے دس مثل ہیں ۔
حدیث ۲۲: ابن حبان اپنی صحیح میں ابو سعید رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی کہ فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ پانچ چیزیں جو ایک دن میں کرے گا اللہ تعالی اس کو جنتی لکھ دے گا۔ (۱) مریض کو پوچھنے جائے (۲) جنازے میں حاضر ہو اور (۳) روزہ رکھے اور (۴) جمعہ کو جائے اور (۵) غلام آزاد کرے۔
حدیث ۲۳: ترمذی بافادۂ تصحیح و تحسین راوی کہ یزید بن ابی مریم کہتے ہیں میں جمعہ کو جاتا تھا عبایہ بن رفاعہ بن رافع ملے، انہوں نے کہا تمہیں بشارت ہو کہ تمہارے یہ قدم اللہ کی راہ میں ہیں ، میں نے ابو عبس کو کہتے سنا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس کے قدم اللہ کی راہ میں گرد آلود ہوں گے وہ آگ پر حرام ہیں اور بخاری کی روایت میں یوں ہے کہ عبایہ کہتے ہیں میں جمعہ کو جا رہا تھا ابو عبس رضی اللہ تعالی عنہ ملے اور حضور کا ارشاد سنایا۔
یہ مسائل کتاب بہار شریعت سے ماخوذ ہیں۔ مزید تفصیل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔