ARTICLESشرعی سوالات

عمرہ میں سعی کئے بغیر حلق کروانے کا حکم

استفتاء : ۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ جو شخص عمرہ میں سعی کو چھوڑ دے اور حلق کے بعد احرام کھول دے تو اس کا کیا حکم ہو گا؟

(السائل : حافظ عبدالرحمن، کراچی)

جواب

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : صورت مسؤلہ میں عمرہ ادا ہو گیا اور اس پر دَم لازم آیا کہ اس نے حلق کے وقت سے قبل حلق کروایا چنانچہ ملا علی القاری الحنفی متوفی 1014ھ لکھتے ہیں :

لو طاف، ثم حلق، ثم سعی صحّ سبعہ، و علیہ دم لتحلّلہ قبل وقتہ و سبقہ علی أداء واجبہ (155)

یعنی، اگر طوافِ (عمرہ میں ) کر لیا، پھر حلق کیا، پھر سعی کی تو اس کی سعی صحیح ہو گئی اور اس پر وقت تحلّل کی وجہ سے دَم لازم آیا اور (اس لئے کہ ) اُس نے اُسے (یعنی حلق کو عمرہ کے ایک) واجب کی ادائیگی سے پہلے کیا۔

واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب

یوم السبت، 2 جمادی الأولٰی 1428ھ، 19مایو2007 م (373-F)

حوالہ جات

155۔ المسلک المتقسط فی المنسک المتوسّط، باب السعی بین الصفا و المروۃ، فصل فی شرائط السعی، ص248

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button