استفتاء : ۔کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اِس مسئلہ میں کہ ایک شخص نے شعبان میں عمرہ شروع کیا اور ماہِ رمضان میں پورا کیا تو اُس کا عمرہ رمضان شریف کا عمرہ کہلائے گا یا شعبان کا عمرہ؟(السائل : شبیر، کراچی)
جواب
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : مخدوم محمد ہاشم بن عبدالغفورٹھٹھوی حنفی متوفی 1174ھ لکھتے ہیں : و لیکن اگر شخصے شروع کرد در عمرہ در شعبان و اتمام کرداُو را دَر رمضان پس اگر ایقاع کردہ است اکثر اشواطِ طواف را دَر رمضان آن عمرہ رمضانیہ باشد و اگر نہ عمرہ شعبانیہ بود (13)یعنی، لیکن اگرکسی شخص نے ماہِ شعبان میں عمرہ شروع کیا اور اُسے ماہ رمضان میں پورا کیا پس اگر طواف کے اکثر چکروں (یعنی چار چکر) کا وقوع ماہِ رمضان میں ہوا تو وہ عمرہ رمضان کا عمرہ ہے ورنہ اُس کا عمرہ شعبان کا عمرہ ہے ۔
واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب
یوم الأربعاء، 8شوال المکرم 1427ھ، 1نوفمبر 2006 م ( 228-F)
حوالہ جات
13۔ حیاۃ القلوب فی زیارۃ المحبوب، باب دو ازدھم در ذکر احکام عمرہ ، فصل در بیان فضائل عمرہ ووقت ان، ص230