استفتاء : ۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اِس مسئلہ میں کہ نمازِ طواف پڑھنا کیا ہے واجب یا سنّت اور اگر واجب ہے تو کیا نفلی طواف کے لئے بھی اور کوئی شخص طواف کرنے کے بعد نفل نہ پڑھے پھر طواف شروع کر دے اِس طرح چند مکمل طواف کرنے کے بعد سب کی نماز ایک ساتھ پڑھ لے تو کیا ایسا کرنا درست ہے اور اگر تین چار طواف کر کے صرف دو رکعت ہی پڑھ لے تو صحیح ہے یا نہیں ؟
(السائل : خرم عبدالقادر)
جواب
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : ہر طواف کے بعد دو رکعت نمازِ طواف پڑھنا واجب ہے چنانچہ علامہ علاؤ الدین حصکفی متوفی 1088 ھ لکھتے ہیں :
یجب بالجیم علی الصحیح بعد کل أسبوع (345)
یعنی، صحیح قول کے مطابق ہر سات چکر (یعنی کامل طواف) کے بعد (دو رکعت نمازِ طواف) واجب ہے ۔ ہر طواف کے بعد دو رکعت پڑھنا واجب ہے طواف چاہے فرض ہو یا واجب یا نفل چنانچہ علامہ سیّد محمد امین ابن عابدین شامی متوفی 1252ھ لکھتے ہیں :
و أطلق الأسبوع تشمل طواف الفرض و الواجب و السنّۃ و النفل خلافاً لمن قید وجوب الصلاۃ بالواجب، قال فی ’’الفتح‘‘ : ہو لیس بشیٔ لإطلاق الأدلۃ (346)
یعنی، مصنّف نے سات چکر کا مطلق ذکر کیا، لہٰذا یہ طواف فرض، واجب، سنّت اور نفل (سب) کو شامل ہو گیا بر خلاف اُس کے جس نے نمازِ طواف کو طواف واجب کے ساتھ مقید کیا (اُس کے بارے میں ) امام ابن الھمام نے ’’فتح القدیر‘‘(347) میں فرمایا کہ اس قول کا کچھ اعتبار نہیں کیونکہ (نمازِ طواف کے لزوم کی) اَدِلّہ مطلق ہیں ۔ بشرطیکہ مکروہ وقت نہ ہو ورنہ مکروہ وقت نکلنے کے بعد پڑھے ، چنانچہ علامہ نظام الدین حنفی متوفی 1161ھ لکھتے ہیں :
و یصلّی لکلّ أسبوع رکعتین فی الوقت الذی یباح فیہ التطوّع کذا فی ’’شرح الطحاوی‘‘ (348)
یعنی، ہر سات چکروں (یعنی ایک مکمل طواف) کے لئے اس وقت دو رکعت پڑھے گا جس میں اُس کے لئے نفل پڑھنا مباح ہے ۔ اِسی طرح ’’شرح الطحاوی‘‘ میں ہے ۔ اور چند طواف کو اکٹھا کرکے سب کی نماز ایک ساتھ پڑھنا مکروہ ہے چنانچہ امام کمال الدین محمد بن عبدالواحد ابن ہمام حنفی متوفی 861ھ لکھتے ہیں :
ویکون وصل الاسابیع عندأبی حنیفۃ(349)
یعنی، دو کامل طوافوں کوملانا امام ابوحنیفہ اور امام محمد رحمہما اللہ کے نزدیک مکروہ ہے ۔ اورعلّامہمحمد علامہ نظام الدین حنفی لکھتے ہیں :
و یکرہ لہ الجمع بین الأسبوعین بغیر صلاۃ بینہما فی قول أبی حنیفۃ و محمد رحمہما اللہ تعالیٰ (350)
یعنی، طواف کرنے والے کے لئے دو طواف کو ان کے درمیان نمازِ طواف پڑھے بغیر جمع کرنا امام ابو حنیفہ اور امام محمد رحمہما اللہ کے نزدیک مکروہ ہے ۔ اور علامہ سید محمد امین ابن عابدین شامی لکھتے ہیں :
و فی ’’السراج‘‘ یکرہ عندہما الجمع بین أسبوعین، أو أکثر بلاصلاۃ بینہما (351)
یعنی، اور ’’سراج الوہاج‘‘ میں ہے ، امام اعظم او رامام محمد علیہما الرحمہ کے نزدیک دو یا زیادہ طوافوں کو درمیان میں نمازِ طواف پڑھے بغیر جمع کرنا مکروہ ہے ۔ اسی طرح ’’فتاویٰ یورپ‘‘ (352)میں بھی ہے ۔ اور یہ کراہت اس وقت ہے جب مکروہ وقت نہ ہو اور اگر ایسا وقت ہے جس میں نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے تو چند طوافوں کی نمازوں کو جمع کرنا مکروہ نہیں ہے ، چنانچہ علامہ سید محمد امین عابدین شامی’’سراج الوھاج‘‘سے نقل کرتے ہیں :
و الخلاف فی غیر وقت الکراہۃ، أما فیہ فلا یکرہ إجماعاً و یؤخر الصلاۃ إلی وقت مباحٍ 1ھ (353)
یعنی، اور یہ اختلاف وقتِ کراہت کے غیر وقت میں ہے لیکن کراہت کے وقت میں (طوافوں کی نمازیں جمع کرنا) بالاجماع مکروہ نہیں اور اس صورت میں نمازِ طواف کو وقتِ مباح تک مؤخر کرے گا۔ اور اُس وقت اُس کو ہر طواف کے لئے دو رکعت نماز طواف پڑھنا لازم ہو گی چنانچہ علامہ شامی لکھتے ہیں :
و علیہ لکلّ أسبوع رکعتان (354)
یعنی ،اُس پر سات چکر کے لئے دو رکعات پڑھنا لازم ہے ۔ اور صدر الشریعہ محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی 1367ھ لکھتے ہیں : اگر بھول کر ایک طواف کے بعد بغیر نماز پڑھے دوسرا طواف شروع کر دیا ہے تو اگر ابھی ایک پھیرا پورا نہ کیا ہو تو چھوڑ کر نماز پڑھے ، اور کر لیا ہے تو اُس طواف کو پورا کر کے (دو طوافوں کی دو، دو رکعات) نماز پڑھے (اور اس طرح کرنا مکروہ ہے )۔ (355)
واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب
یوم الثلثاء، 13ذی القعدۃ1427ھ، 5دیسمبر 2006 م (268-F)
حوالہ جات
345۔ الدرُّرُ المختار، کتاب الحج، مع قول التنویر : یجب، ص161
346۔ رَدُّ المحتار، کتاب الحج، مطلب : فی طواف القدوم، تحت قولہ : بعد کل اُسبوع، 3/585
348۔ فتح القدیر، کتاب الحج، باب الإحرام، تحت قولہ : ولنا قولہ علیہ السلام، 2/360
348۔ الفتاویٰ الھندیۃ، کتاب المناسک، الباب الخامس فی کیفیۃ أداء الحج، 1/227
349۔ فتح القدیر، کتاب الحج، باب الإحرام، تحت قولہ : ولنا قولہ علیہ السلام إلخ، 2/360
350۔ الفتاوی الھندیۃ، کتاب المناسک، الباب الخامس فی کیفیۃ أداء الحج، 1/227
351۔ ردالمحتار، کتاب الحج، مطلب : فی طواف القدوم، تحت قولہ : بعد کل أسبوع، 3/585
352۔ فتاوی یورپ، کتاب الحج، ص 329
353۔ ردالمحتار، کتاب الحج، مطلب : فی طواف القدوم، تحت قولہ : بعد کل أسبوع، 3/585
354۔ ردالمحتار ، کتاب الحج، مطلب : فی طواف القدوم، تحت قولہ : بعد کل أسبوع، 3/585
355۔ بہارِ شریعت، حج کا بیان، طواف وسعی صفا ومروہ إلخ، طواف میں یہ پندرہ باتیں مکروہ ہیں ، 1/1114