استفتاء : ۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اِس مسئلہ میں کہ طوافِ زیارت کے کتنے پھیرے فرض ہیں جن سے یہ رُکن ادا ہو جائے اور کوئی شخص چار یا پانچ چکر کرنے کے بعد سات چکر پورے کرنے سے قبل جماع کر لے تو آیا اُس کا فرض ادا ہو گیا یا نہیں ؟ اگر ادا ہو گیا تو اُس پر کچھ لازم ہو گا یا نہیں ؟
(السائل : محمدعرفان ضیائی، کراچی)
جواب
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : طوافِ زیارت چار چکر فرض ہیں اور باقی تین چکر واجب ہیں چنانچہ علامہ مخدوم محمد ہاشم بن عبدالغفور حارثی ٹھٹھوی متوفی 1174 ھ لکھتے ہیں :
ایں طواف رُکن حج است بإجماع و قدر فرض ازان چہار شوط است و باقی واجب است (377)
یعنی، علمائِ اُمت کا اِس پر اِجماع ہے کہ یہ طواف حج کا رُکن ہے ، اس طواف کے چار چکر کے بقدر فرض ہیں اور باقی واجب۔ اور دوسرے مقام پر لکھتے ہیں :
سیوم از شرط صحتِ طواف اتیان اکثر طواف است یعنی اشواط اربعہ از وی چہ ہموں ست مقدار فرض ازوے و آنچہ زائدر است بروے واجب است (378)
یعنی، طواف کے صحیح ہونے کے لئے اس کا اکثر حصہ یعنی چار چکر پورے کرناشرط ہے کیونکہ طواف کی یہی مقدار فرض ہے اور باقی واجب ۔ علامہ ابو الاخلاص حسن بن شرنبلالی حنفی متوفی 1069 ھ لکھتے ہیں :
و الرکن الثانی ہو أکثر طواف الإفاضۃ (379)
یعنی، حج کا دوسرا رُکن طوافِ افاضہ (یعنی طوافِ زیارت) کا اکثر ہے ۔ اس کے تحت علامہ سید احمد بن محمد طحطاوی متوفی 1231ھ لکھتے ہیں :
و ہو أربعۃ أشواط و الثلاثۃ الباقیۃ واجبۃ یجبر ترکہا بالدم (380)
یعنی، وہ چار چکر (فرض) ہیں اور باقی تین واجب ہیں ، اور اُسے اس صورت میں دم دینا ہو گا۔ اورصدر الشریعہ محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی 1367ھ لکھتے ہیں : یہ طواف حج کا دوسرا رکن ہے اس کے سات پھیرے کئے جائیں گے جن میں چار پھیرے فرض ہیں کہ بغیر اُن کے طواف ہو گا ہی نہیں اور پورے سات کرنا واجب، تو اگر چار پھیروں کے بعد جماع کیا تو حج ہو گیا مگر دم واجب ہو گا کہ واجب کا ترک ہوا۔ (381) اور اگر تین پھیرے چھوڑ دیئے توفرض اد ا ہوجائے گا اور واجب کا ترک ہوگا جس پر دم لازم ہوگااور دم سرزمین حرم میں دینا ہو گا اور اس میں سے خود نہیں کھا سکتا نہ ہی اغنیاء ، کیونکہ دم جبر ہے نہ کہ دم شُکر۔
واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب
یوم الأربعاء، 25شوال المکرم 1427 ھ، 17نوفمبر 2006 م (251-F)
حوالہ جات
377۔ حیاۃ القلوب فی زیارۃ المحبوب، باب نہم، دربیان طوافِ زیارۃ، فصل دویم : دربیان شرائط صحۃ طوافِ زیارۃ، ص209
378۔ حیاۃ القلوب فی زیارۃ المحبوب، باب سویم، دربیان شرائط صحۃ طواف، فصل دویم، دربیان شرائط صحۃ طوافِ زیارۃ، ص115۔116
379۔ مراقی الفلاح شرح نور الإیضاح، کتاب الحج، ص365
380۔ حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح، کتاب الحج، تحت قولہ : ھو أکثر طواف الإفاضہ، ص729
381۔ بہار شریعت، حج کابیان، منیٰ کے اعمال اور حج کے بقیہ افعال، 1/1144