سوال:
زید نے اپنی مطلقہ زوجہ کی رضا مندی سے مساوی شرکت کے ساتھ مبلغ 2200 روپے میں خریدنے کے لیے زوجہ سے روپیہ طلب کیا ۔ مطلقہ بیوی نے 700 روپے دئیے زید نے 1100 روپے اپنی طرف سے اور 400 روپے بیوی کی طرف سے ادا کر کے مساوی شرکت کے ساتھ زمین خریدی۔ اب کسی ضرورت کے تحت زید زمین کو فروخت کرنا چاہتا ہے۔ مطلقہ بیوی اپنے حصے کی زمین فروخت کرنے سے انکار کرتی ہے۔ زید کو شرعاً کتنی زمین فروخت کرنے کا حق ہے؟
جواب:
زید کو جب اس بات کا اقرار ہے کہ اس نے زمین میں اپنی بیوی کوکو برابر قرار دیا تو ظاہر یہی ہے کہ زید کی زوجہ نصف زمین کی مالک ہو گی اور زید صرف اپنے حصے کی زمین کو بیچ سکے گا۔ عورت کا انکار ہے تو اس کے حصے کی زمین نہیں بیچ سکے گا۔
(فتاوی بحر العلوم، جلد4، صفحہ104، شبیر برادرز، لاہور)