احادیث قدسیہ

شرک و مشرک سے بےزاری

اس مضمون میں شرك و مشرك سے بےزاری کے متعلق حدیث قدسی کا متن، آسان اردو میں حدیث کا ترجمہ اور قرآن پاک کی آیات کی روشنی میں باحوالہ مختصر تشریح کی گئی ہے۔

اس مضمون میں شرک و مشرک سے بےزاری کے متعلق حدیث قدسی بیان کی جائے گی۔ آپ کی آسانی کے لئے اعراب کے ساتھ عربی میں حدیث شریف کا متن، آسان اردو میں حدیث کا ترجمہ اور قرآن پاک کی آیات کی روشنی میں باحوالہ مختصر تشریح کی گئی ہے۔

شرک و مشرک سے بےزاری کے متعلق حدیث قدسی:

عَنْ أبِي هُرَيرةَ رضي الله عَنْهُ قَال: قَال رَسُوْلَ الله صلى الله عليه و سلم: قَال الله تَعَالَى: أنَا أغْنَى الشُّرَكَاءِ عَنِ الشِّرْكِ. مَنْ عَمِلَ عَمَلاً أشْرَكَ فِيْهِ مَعِي غَيْرِي تَرَكْتُهُ وَشِرْكَهُ

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالی  نے ارشادفرمایا :

میں شرک کرنے والوں سے بے نیاز ہوں لہذا جو بھی کوئی عمل کرے اور اس میں میرے ساتھ کسی اور کو شریک ٹھہرائے تو میں اسے اور اس کے اس عمل کو ترک کر دیتا ہوں.

حدیث قدسی کی تشریح کے لئے نیچے دئیے گئے لنک پر کلک کریں۔

تکبر اللہ تعالی کو ہی زیبا ہے

جہنم کے عذاب کی شدت

حدیث شریف کا حوالہ:

صحیح مسلم، كتاب الزهد والرقائق ، باب من أشرك في عمله غير الله ، جلد4، صفحہ2289، حدیث نمبر2985، دار إحياء التراث العربي ، بيروت

سنن ابن ماجہ، باب الرياء والسمعة، جلد5، صفحہ 290، دار الرسالۃ العالمیہ، بیروت

حدیث شریف کا حکم:

اس حدیث شریف کی سند صحیح ہے

۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button