شرعی سوالات

سود نہ دینے کی صورت میں شرعاً کوئی مواخذہ نہیں ہے

سوال:

            ایک مسلمان متوفی پر ایک ہندو ساہوکار کا ڈیڑھ صد روپیہ قرض ہے ۔ من جملہ اور اس کے (ایک سو روپیہ) اصلی اور 50 روپے سود کا ہے۔ وارث متوفی کے اصل روپیہ دینا چاہیں تو کیا سود کا مواخذہ قرض دار متوفی پر آخرت میں ہو گا یا وہ شرعاً ناجائز سمجھا جائے گا؟ کیونکہ سود لینا دینا کسی حالت میں جائز نہیں ہے۔

جواب:

            حتی المقدور سود کا نہ دینا بہتر بلکہ ضروری ہے اس میں کوئی شرعی مواخذہ نہیں ہے۔

(فتاوی دیداریہ، صفحہ270، مکتبہ العصر، گجرات)

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button