سوال:پیشاب کرنے کے بعد جسے یہ احتمال ہوکہ ابھی قطرہ آئے گا،اس کے لیے کیا حکم ہے؟
جواب: پیشاب کے بعد جس کو یہ احتمال ہے کہ کوئی قطرہ باقی رہ گیا یا پھر آئے گا ،اس پر اِستِبرا(یعنی پیشاب کرنے کے بعد ایسا کام کرنا کہ اگر قطرہ رُکا ہو تو گِر جائے)واجب ہے، استبرا ٹہلنے سے ہوتا ہے یا زمین پر زور سے پاؤں مارنے یا دہنے پاؤں کو بائیں اور بائیں کو دہنے پر رکھ کر زور کرنے یا بلندی سے نیچے اترنے یا نیچے سے بلندی پر چڑھنے یا کھنکارنے یا بائیں کروٹ پر لیٹنے سے ہوتا ہے اور استبرا اس وقت تک کرے کہ دل کو اطمینان ہو جائے، ٹہلنے کی مقدار بعض علماء نے چالیس قدم رکھی مگر صحیح یہ ہے کہ جتنے میں اطمینان ہو جائے اور یہ استبرا کا حکم مردوں کے لیے ہے، عورت فارغ ہونے کے بعدتھوڑی دیر وقفہ کرکے طہارت کرلے۔ (فتاوی ہندیہ، کتاب الطھارۃ، الباب السابع فی النجاسۃ و أحکامھا، الفصل الثالث، ج1، ص49)
سوال:لنجھا آدمی ہو تو اسے استنجاء کون کروائے؟
جواب:مرد لُنجھا ہو تو اس کی بیوی استنجا کرادے اور عورت ایسی ہو تو اس کا شوہر اور اگر شوہر کی بیوی نہ ہو یا عورت کا شوہر نہ ہو تو کسی اور رشتہ دار بیٹا، بیٹی، بھائی، بہن سے استنجا نہیں کراسکتے بلکہ معاف ہے۔ (فتاوی ہندیہ، کتاب الطھارۃ، الباب السابع فی النجاسۃ و أحکامھا، الفصل الثالث، ج1، ص49)