شرعی سوالات

سوال:نمازی کے آگے سے گزرنا کیسا ہے؟

سوال:نمازی کے آگے سے گزرنا کیسا ہے؟

جواب:مصلّی کے آگے سے گزرنا بہت سخت گناہ ہے۔ حدیث میں فرمایا: ((اس میں جو کچھ گناہ ہے، اگر گزرنے والا جانتا تو چالیس تک کھڑے رہنے کو گزرنے سے بہتر جانتا))، راوی کہتے ہیں:میں نہیں جانتا کہ چالیس دن کہے یا چالیس مہینے یا چالیس برس۔ بزار کی روایت میں چالیس برس کی تصریح ہے۔ اورابن ماجہ کی روایت ابی ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ ہے کہ رسول اﷲصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا:اگر کوئی جانتا کہ اپنے بھائی کے سامنے نماز میں آڑے ہو کر گزرنے میں کیا ہے؟ تو سو برس کھڑا رہنا اس ایک قدم چلنے سے بہتر سمجھتا۔(صحیح مسلم، کتاب الصلاۃ، باب منع الماربین یدی المصلی، الحدیث507، ص260٭مسند البزار، مسند زید بن خالد الجہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ،ج9، ص239٭سنن ابن ماجہ، ابواب اقامۃ الصلوات و السنۃ فیھا، باب المروربین یدی المصلی، الحدیث946، ج1، ص506)

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button