سوال:قیام میں مرد کہاں ہاتھ باندھیں گے؟
جواب:قیام میں مردوں کے لیے ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا سنت ہے،اس پر چند دلائل درج ذیل ہیں:
(1) مصنف ابن ابی شیبہ کی حدیث پاک ہے:((حدثنا وکیع عن موسیٰ بن عمیر عن علقمۃ بن وائل بن حجر عن ابیہ قال رایتُ النبیَ صلی اللہ علیہ وسلم وَضعَ یَمینہ عَلی شمالہ فی الصلوٰۃ تحت السرۃ))ترجمہ: وائل بن حجر اپنے والد سے روایت فرماتے ہیں میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ علیہ السلام نماز میں دائیں ہاتھ کوبائیں ہاتھ پر رکھ کر زیرِ ناف باندھتے۔(مصنف ابن ابی شیبہ،جلد1،صفحہ390،مطبوعہ ادارۃ القرآن والعلوم الاسلامیہ،کراچی)
یہ حدیث صحیح ہے اس کے تما م راوی ثقہ ہیں۔
(2)سنن ابی داؤد میں ہے:((انَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ، قَالَ:مِنَ السُّنَّۃِ وَضْعُ الْکَفِّ عَلَی الْکَفِّ فِی الصَّلَاۃِ تَحْتَ السُّرَّۃِ))ترجمہ:حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ارشاد فرمایا:نماز میں ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا سنت ہے۔(سنن ابی داؤد،باب وضع الیمنی علی الیسری فی الصلاۃ،ج1،ص201،المکتبۃ العصریہ،بیروت)
صحابی جب مطلقاً سنت کہے تو اس سے مراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہوگی۔ (نصب الرایہ،باب صفۃ الصلاۃ،ج1،ص314،مؤسسۃ الریان للطباعۃ والنشر،بیروت)
(3)سنن ابی داؤد میں ہے:((عَنْ أَبِی وَائِلٍ، قَالَ:قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ:أَخْذُ الْأَکُفِّ عَلَی الْأَکُفِّ فِی الصَّلَاۃِ تَحْتَ السُّرَّۃِ ))ترجمہ:حضرت ابووائل سے روایت ہے، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ارشادفرمایا:نماز میں ناف کے نیچے ہتھیلی کے اوپر ہتھیلی رکھے۔ (سنن ابی داؤد،باب وضع الیمنی علی الیسری فی الصلاۃ،ج1،ص201،المکتبۃ العصریہ،بیروت)
(4)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے:(( عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ:یَضَعُ یَمِینَہُ عَلَی شِمَالِہِ فِی الصَّلَاۃِ تَحْتَ السُّرَّۃِ))ترجمہ:حضرت ابراہیم نخعی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: نمازمیں دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھ کر ناف کے نیچے باندھے۔(مصنف ابن ابی شیبہ،وضع الیمین علی الشمال،ج1،ص343،مکتبۃ الرشد،ریاض)