سوال:حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو شفاعتِ کبریٰ کا منصب دیا گیا،اس سے کیا مراد ہے ؟نیز مقام ِ محمود سے کیا مراد ہے؟
جواب:قیامت کے دن حساب کتاب کا انتظار انتہائی سخت ہوگا، جس کے لیے لوگ تمنّائیں کریں گے کہ کاش جہنم میں پھینک دیے جاتے اور اس انتظار سے نجات پاتے، پھر حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی شفاعت سے حساب کتاب شروع ہوگا،اِس بلا سے چھٹکارا کفّار کو بھی حضور صلی اﷲتعالیٰ علیہ وسلم کی بدولت ملے گا،اس کا نام شفاعتِ کبری ہے، پھراس پر اوّلین و آخرین، موافقین و مخالفین، مؤمنین و کافرین سب حضور صلی اﷲتعالیٰ علیہ وسلم کی حمد کریں گے، اِسی کا نام مقامِ محمود ہے۔(پ15،سورۃ الإسراء،آیت79)(تفسیر الطبری،ج8، ص131)(روح البیان، ج5، ص192)(المعتقد المنتقد، تکمیل الباب، ص127)(الفتاوی الرضویۃ، ج29، ص575)(سنن الترمذی، کتاب المناقب، باب سلوا اللہ لی الوسیلۃ، الحدیث3633، ج5، ص353)