سوال:جہنم کی آگ کیسی ہے؟
جواب: یہ جو دنیا کی آگ ہے اُس آگ کے ستّر جُزوں میں سے ایک جُزو ہے۔ (صحیح مسلم،کتاب صفۃ الجنۃ ۔۔الخ، باب فی شدۃ حر نار جہنم، ص1523)
جہنم کی آگ ہزار برس تک دھونکائی گئی، یہاں تک کہ سُرخ ہوگئی، پھر ہزار برس اور، یہاں تک کہ سفید ہو گئی، پھر ہزار برس اور، یہاں تک کہ سیاہ ہو گئی، تو اب وہ نِری سیاہ ہے جس میں روشنی کا نام نہیں۔ (سنن الترمذی، کتاب صفۃ جھنم، باب منہ ج4، ص266)
جبرئیل علیہ السلام نے قسم کھا کرنبی صلی اﷲتعالیٰ علیہ وسلم سے عرض کی کہ اگر جہنم سے سوئی کے ناکے کی برابر کھول دیا جائے تو تمام زمین والے سب کے سب اس کی گرمی سے مر جائیں اور قسم کھا کر کہا کہ اگر جہنم کا کوئی داروغہ اہلِ دنیا پر ظاہر ہو تو زمین کے رہنے والے سب کے سب اس کی ہَیبت سے مر جائیں اور بقسم بیان کیاکہ اگر جہنمیوں کی زنجیر کی ایک کڑی دنیا کے پہاڑوں پررکھ دی جائے تو کانپنے لگیں اور انہیں قرار نہ ہو، یہاں تک کہ نیچے کی زمین تک دھنس جائیں۔ (المعجم الأوسط للطبرانی، ج2، ص78، الحدیث2583)
یہ دنیا کی آگ خدا سے دعا کرتی ہے کہ اسے جہنم میں پھر نہ لے جائے ، مگر تعجب ہے انسان سے کہ جہنم میں جانے کا کام کرتا ہے اور اُس آگ سے نہیں ڈرتا جس سے آگ بھی ڈرتی اور پناہ مانگتی ہے۔ (سنن ابن ماجہ، أبواب الزھد، باب صفۃ النار،ج4، ص528)