شرعی سوالات

سوال:جس کی نمازیں قضا ہوئیں اور وہ فوت ہوگیا ،تو اس کے ورثہ کیا کریں؟

سوال:جس کی نمازیں قضا ہوئیں اور وہ فوت ہوگیا ،تو اس کے ورثہ کیا کریں؟

جواب:جس کی نمازیں قضا ہو گئیں اور انتقال ہوگیا تو اگر وصیّت کر گیا اور مال بھی چھوڑا تو اس کی تہائی سے ہر فرض و وتر کے بدلے نصف صاع گیہوں یا ایک صاع جَو تصدق کریں اور مال نہ چھوڑا اور ورثہ فدیہ دینا چاہیں تو کچھ مال اپنے پاس سے یا قرض لے کر مسکین پر تصدق کرکے اس کے قبضہ میں دیں اور مسکین اپنی طرف سے اسے ہبہ کر دے اور یہ قبضہ بھی کرلے پھر یہ مسکین کو دے ،یوہیں لوٹ پھیر کرتے رہیں یہاں تک کہ سب کا فدیہ ادا ہو جائے ۔اوراگر مال چھوڑا مگر وہ ناکافی ہے جب بھی یہی کریں اور اگر وصیّت نہ کی اور ولی اپنی طرف سے بطور احسان فدیہ دینا چاہے تو دے اور اگر مال کی تہائی بقدر کافی ہے اور وصیّت یہ کی کہ اس میں سے تھوڑا لے کر لوٹ پھیر کرکے فدیہ پورا کر لیں اور باقی کو ورثہ یا اور کوئی لے لے تو گنہگار ہوا۔ (الدرالمختارو ردالمحتار، کتاب الصلاۃ، باب قضاء الفوائت، مطلب فی إسقاط الصلاۃ عن المیت، ج2، ص 643,644)

بعض ناواقف یوں فدیہ دیتے ہیں کہ نمازوں کے فدیہ کی قیمت لگا کر سب کے بدلے میں قرآن مجید دیتے ہیں اس طرح کل فدیہ ادا نہیں ہوتا یہ محض بے اصل بات ہے بلکہ صرف اتنا ہی ادا ہو گا جس قیمت کا مصحف شریف ہے۔ (بہار شریعت،حصہ4،ص708)

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button