سوال:اگر رمضان میں سماعت کرنے والا حافظ کسی عذر کی وجہ سے نماز تراویح نہ پڑھ سکتا ہو ،وہ پاس بیٹھ جائے اور امام جہاں بھولے اسے لقمہ دے ،ایسا کرنا کیسا ہے ؟ کیااس سے نماز تراویح پر کچھ اثر پڑھے گا یا نہیں؟
جواب:اس طرح کرنا ہرگز جائز نہیں،اس حافظ کالقمہ لینے سے امام کی نماز ٹوٹ جائے گی اور امام کی نماز ٹوٹنے کی وجہ سے سب مقتدیوں کی نماز بھی ٹوٹ جائے گی کیونکہ امام اپنے مقتدی کے علاوہ کسی کا لقمہ نہیں لے سکتا ۔امام اہلسنت مجدددین وملت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ’’کسی شخص کو پاس بیٹھا لینا اور اس کے بتانے پر نماز پڑھنا نماز باطل کرے گا۔ ‘‘
(فتاوی رضویہ،ج8،ص217،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)