سوال:اگر امام بھول کر پہلی یا تیسری رکعت کے بعد بیٹھ گیا تو اسے کب تک لقمہ دے سکتے ہیں؟
جواب:امام کو بیٹھے اگر تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار نہیں ہوئی تو اسے لقمہ دے سکتے ہیں کیونکہ اس مقدار سے کم میں سجدۂ سہو وغیرہ کچھ نہیں ہوتا ،لہذا یہ لقمہ کا محل ہے کہ کہیں امام تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار نہ بیٹھ جائے اوراس پر سجدہ سہو نہ واجب ہوجائے ،لہذا اسے اس سے بچانے کے لئے لقمہ دینے کی اجازت ہے۔حبیب الفتاوی میں بھول کر تیسری رکعت میں بیٹھنے کے بارے میں سوال ہوا تو جواباََارشاد فرمایا’’اگر امام تین تسبیح کی مقدار بیٹھا رہا ۔۔۔تو قیام میں اتنی تاخیر کرنے سے سجدۂ سہو لازم وواجب ہوگا۔‘‘
(حبیب الفتاوی،ص427،شبیر برادرز،لاہور)
اگر تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار بیٹھ چکا تو اب اس پر سجدۂ سہو واجب ہوجائے گا،اب لقمہ نہیں دے سکتے کیونکہ جب سجدۂ سہو واجب ہوگیا تو اب لقمہ دینے کا محل نہ رہاکیونکہ اب سلام تک سجدۂ سہو سے زیادہ کچھ نہیں ہوگا،ہاں اگر امام سلام پھیرنے لگے گا تو اسے لقمہ دینے کی اجازت ہے کہ اب امام نماز کو فاسد کرسکتا ہے۔