شرعی سوالات

سوال:امام قعدہ اولیٰ بھول کر کھڑا ہونے لگا ، کھڑے کے قریب تھا ،لقمہ دیا گیا،وہ لقمہ لے کر بیٹھ گیا،کیا اس صورت میں لقمہ دینا لینا درست تھا ،اورکیا نماز ہوگئی؟

سوال:امام قعدہ اولیٰ بھول کر کھڑا ہونے لگا ، کھڑے کے قریب تھا ،لقمہ دیا گیا،وہ لقمہ لے کر بیٹھ گیا،کیا اس صورت میں لقمہ دینا لینا درست تھا ،اورکیا نماز ہوگئی؟

جواب:اس صورت میں لقمہ دینے کی اجازت نہیں کیونکہ کھڑا ہونے کے قریب پہنچ جانے سے سجدۂ سہو لازم ہوجاتا ہے ۔ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں’’واما اذا عاد وھو الی القیام اقرب فعلیہ سجود السھو جبرا لنقصان رفض الفرض للواجب‘‘ترجمہ:اگر وہ قیام کے زیادہ قریب تھا پھر لوٹا تو اس پر سجدۂ سہو ہے کہ یہ واجب کی خاطر فرض چھوڑنے کے نقصان کو پورا کرنا ہے۔(جد الممتار،کتاب الصلوٰۃ،باب سجود السھو،جلد2،صفحہ471،مکتبۃ المدینۃ،کراچی)

جب سجدۂ سہو لازم ہوگیا تو اب سلام تک آگے جانے سے مزید کچھ نہیں ہوگاکہ لقمہ کی حاجت ہو ،لہذا اگراس صورت میں لقمہ دے گا تو نماز ٹوٹ جائے گی اور امام اس کا لقمہ لے کر لوٹے گاتو اس کی اور سب کی ٹوٹ جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button