ARTICLESشرعی سوالات

سعی، وقوفِ عرفہ اور رمی و حلق میں نیت کا حکم

استفتاء : ۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ طواف میں نیت شرط ہے بغیر نیت کے طواف نہیں ہوتا، کیا سعی، وقوفِ عرفہ، شیطان کو کنکریاں مارنے اور حلق میں بھی نیت شرط ہے یا نہیں ؟

جواب

باسمہ تعالی وتقدس الجواب : طواف میں نیت صحتِ طواف کی شرط ہے یعنی طواف میں نیت فرض ہے چنانچہ صدر الشریعہ محمد امجد علی متوفی 1367ھ لکھتے ہیں : طواف میں نیت فرض ہے بغیر نیت طواف نہیں مگر یہ شرط نہیں کہ کسی معین طواف کی نیت کرے بلکہ ہر طواف مطلق نیت طواف سے ادا ہو جاتا ہے بلکہ جس طواف کو کسی وقت میں معین کر دیا گیا ہے اگر اُس وقت کسی دوسرے طواف کی نیت سے کیا تو یہ دوسرا نہ ہو گا بلکہ وہ ہو گا جو معین ہے مثلاً عمرہ کا احرام باندھ کر آیا اور طواف کیا تو یہ عمرہ کا طواف ہے اگرچہ نیت میں یہ نہ ہو، یونہی حج کا احرام باندھ کر باہر والا آیا… الخ (200) اور سعی، وقوفِ عرفہ، رمی جمار اور حلق میں نیت شرط نہیں ، چنانچہ مخدوم محمد ہاشم ٹھٹھوی حنفی متوفی 1174ھ لکھتے ہیں :

چنانکہ شرط نیست در سعی ہمچنیں شرط نیست نیت در وقوف و رمی جمار و حلق (201)

یعنی، جیسا کہ سعی میں نیت شرط نہیں ، اسی طرح وقوفِ عرفہ، رمی جمار اور حلق میں نیت شرط نہیں ہے ۔ اور مُلّا علی قاری حنفی متوفی 1014ھ لکھتے ہیں :

فلو مشی من الصفا إلی المروۃ ہارباً أو بائعاً أو منتزہاً أو لم یدر أنہ مسعی جاز سعیہ، و ہذا توسعۃ عظیمۃ کعدم شرط نیت الوقوف، و رمی الجمرات و الحلق (202)

یعنی، پس اگر صفا سے مروہ تک چلا (کسی سے ) بھاگتے ہوئے یا (کوئی چیز) بیچتے ہوئے ، یا (کسی سے ) بچتے ہوئے یا نہ جانا کہ یہ مسعیٰ ہے تو (تمام صورتوں میں ) اس کی سعی جائز ہو گئی، یہ عظیم گنجائش ہے جیسا کہ وقوف، رمی جمرات اور حلق میں نیت شرط نہیں ۔ ہاں فقہاء کرام نے نیت کو مستحبات میں شمار کیا ہے اور بعض نے سنّت کہا جیسا کہ علامہ رحمت اللہ بن عبداللہ سندھی نے نیت کے مستحبات میں شمار کیا اور اس کے تحت مُلّا علی قاری نے لکھا :

الأولٰی ذکرہا فی السُّنَن لیترتّب علی فعلہ مثوبۃ کاملۃ الخ (203)

یعنی، نیت کا ذکر سنّتوں میں کرنا اَولیٰ ہے تاکہ اس کے کرنے پر کامل ثواب مرتَّب ہو۔

واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب

یوم الإثنین، 8ذی الحجۃ 1428ھ، 17دیسمبر 2007 م (New 20-F)

حوالہ جات

200۔ بہار شریعت،حج کابیان، طواف وسعی وصفاومروہ و عمرہ کابیان، طواف کے مسائل، 1/1099

201۔ حیاۃ القلوب فی زیارۃ المحبوب، باب چہارم دربیان سعی بین الصفا والمروۃ، فصل اوّل در بیان شرائطِ صحۃ سعی اما سنن سعی، ص159

202۔ المسلک المتقسط فی المنسک المتوسط،باب السعی بین الصفا والمروۃ، فصل فی مستحباتہ، ص255

203۔ المسلک المتقسط فی المنسک المتوسط،باب السعی بین الصفا والمروۃ، فصل فی مستحباتہ، ص255

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button