شرعی سوالات

سب رجسٹرار کی نوکری ناجائز ہے کہ جس نوکری کا لازم سودی گواہی ہو،وہ حرام ہے

سوال:

سب رجسٹراری مثل تحصیلداری وغیرہ کے ناجائز کیوں ہے؟اور سب رجسٹراری کی تنخواہ اعلی حضرت نے ناجائز فرمایا  ہے ،اس کے وجوہ مفصل مطابق شرع شریف کے بیان فرمائیے؟

جواب:

سب رجسٹرار یا رجسٹرار دستاویز کا گواہ ہوتا ہے جب تک  اس کے دستخط نہ ہوں دستاویز کی تکمیل نہیں ہوتی اگرچہ اپنے نام کے ساتھ وہ گواہ شد نہ لکھے مگر وہ یقیناً گواہ  ہے بلکہ جس دستاویز میں کوئی لین دین ہو تو روپیہ اس کے سامنے دیا جاتاہے کہ جس کو وہ خود گن کر لکھتا ہے کہ میرے سامنے اتنا روپیہ دیا گیا ہے۔اور مقدمہ میں ضرورت ہوتی ہے تو رجسٹرار بھی گواہی کے لیے جاتا ہے اور گواہی دیتا ہے پس جبکہ وہ گورنمنٹ کی طرف سے اس واسطے مقرر ہے کہ اسکی گواہی کے ثبت ہونے کے بعد دستاویز قابل قبول وتسلیم ہوتی ہے ورنہ نامقبول ومردود تو چونکہ دستاویز اکثر سودی بھی ہوتی ہے جس میں سود کا لین دین بھی تحریر کیا ہوتا ہے اور یہ اس کا گواہ ہوتا ہے اور اس کی تصدیق وگواہی سے انکار نہیں کرسکتا کہ یہ گورنمنٹ کی طرف سے اس کام پر مامور ہے لہذا سودی دستاویز پر بھی اسے اپنی گواہی ثبت کرنی ضروری ہے اور سودی دستاویز پر گواہی حرام ہے لہذا یہ نوکری جس کے لوازم سے سودی گواہی بھی ہے حرام ہوئی۔

(فتاوی امجدیہ، کتاب الاجارۃ ،جلد3،صفحہ 281،مطبوعہ  مکتبہ رضویہ،کراچی)

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button