سوال:
زید نے گھر کی زمین اس طور پر بیچی کہ صرف زمین بیچی اور عمارت کایہ فیصلہ کیا کہ ماہر مستری سے اندازہ لگوائیں گے، جو فیصلہ ہو گا اتنی اینٹیں وغیرہ خرید کر مطلوبہ جگہ پر پہنچائے گا۔ اس طرح کی بیع کرنا جائز ہے؟ ملخصا
جواب:
زمین کی بیع کرنے میں زمین کے ساتھ جو چیزیں اس طرح متصل ہوتی ہیں کہ جن کو زمین کے ساتھ باقی رکھنے کے لئے بنایا جاتا ہے، جیسے دیوار اور درخت وغیرہ ، وہ بیع میں داخل ہو جاتی ہیں۔ اب ان کا استثناء کرنا اور استثناء میں بھی یہ شرط لگانا کہ مشتری اندازہ کرائے گا اور اتنی اینٹیں مطلوبہ جگہ پر پہنچائے گا، یہ تمام شرطیں باطل ہیں اور جب بیع میں ایسی شرطیں لگائے جاتی ہیں ، تو وہ بیع فاسد ہو جاتی ہے۔ اور بیع فاسد کا حکم یہ ہے کہ اس کو فسخ کرنا واجب ہے۔ اصول یہ ہے کہ ہر وہ شرط جو عقد کیلئے لازم ہو جیسے خریدنے والے کیلئے ملکیت شرط ہے، یہ شرط عقد کو فاسد نہیں کرتی ۔
(وقار الفتاوی، جلد 3، صفحہ 266، بزم وقار الدین، کراچی)