سوال:
زید نے اپنا کھیت بکر کو رہن پر دیا اور اس سے پچاس روپیہ حاصل کیا اور دونوں میں یہ طے ہوا کہ بکر اس زمین میں کاشت کر کے اس کی پیداوار خود لیتا رہے گا اور پیداوار کے عوض میں بکر اپنی دی ہوئی رقم سے سالانہ ایک روپیہ وصول کرتا رہے گا۔ کیا ایسا کرنا شرعا درست ہے؟
جواب:
صورت مسئولہ جائز ہے کہ یہ صورت کل قرض جر نفعاً کے تحت نہیں آتی بلکہ یہ منافع ایک روپے کے عوض ہے۔