بر والدین

دوسروں کی نسبت والدین خدمت کے زیادہ حقدار ہیں

عربی حدیث:

حدثنا عبد الرحمن بن شریک، حدثنا أبی، عن محمد بن إسحاق، عن بکیر بن عبد اللہ بن الأشج، عن سلیمان بن یسار، عن میمونۃ؛ زوج النبی صلى اللہ علیہ وسلم، ورضی عنہا، أنہا أعتقت جاریۃ لہا، فدخل علیہا رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فذکرت لہ، فقال: قد آجرک اللہ، أما إنک لو أعطیتہا أخوالک، کان أعظم لأجرک.۔

اردو ترجمہ:

ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا نے ایک لو نڈی کو آزاد کیا ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ کے پاس تشریف لائے ،انہوں نے اس کا ذکر کیا تو آپ نے ارشاد فرمایا:

 یقیناً اللہ تعالی آپ کو اس کا اجر دے گا لیکن اگر آپ اسے اپنے ماموں کو دیتیں تو یہ آپ کے لیے زیادہ اجر کا باعث ہوتا۔۔

تخریج الحدیث:

احمد (۲۶۸۱۷، ۴۰۰، ۴۴)،

الطبرانی فی ” المعجم الکبیر”(۵۶، ۲۳،۲۴)،

ابو داؤد( ۱۶۹۰)، النسائی  فی ” السنن الکبری”( ۴۹۱۱) الحاکم  فی ” المستدرک” (۲۸۴۷، ۲۱۳،۲)،

عبد بن حمید( ۱۵۴۸) ،

الطحاوی فی ” شرح مشکل الآثار”( ۴۳۷۷)۔

عربی حدیث:

حدثنا عبد اللہ بن صالح، حدثنی بکر بن مضر ، عن عمرو، وہو: ابن الحارث، عن بکیر، عن کریب مولى ابن عباس، أن میمونۃ زوج النبی صلى اللہ علیہ وسلم، أعتقت ولیدۃ لہا، فقال لہا: لو وصلت بعض أخوالک کان أعظم لأجرک.۔

اردو ترجمہ:

ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا نے ایک لو نڈی کو آزاد کیا ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نےآپ رضی اللہ عنہا سے ارشاد فرمایا:

اگر آپ اسے اپنے ماموں وغیرہ  کو دیتیں تو یہ آپ کے لیے زیادہ اجر کا باعث ہوتا۔  ۔

تخریج الحدیث:

مسلم ( ۴۴) ( ۹۹۹)۔

کتاب: والدین سے حسن سلوک

کتاب: بر الوالدین، مؤلف: امام محمد بن اسماعیل بخاری رحمہ اللہ

ماخوذ از:
کتاب: بر الوالدین، مؤلف: امام محمد بن اسماعیل بخاری رحمہ اللہ
حوالہ جات:
کتاب: والدین سے حسن سلوک

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button