الاستفتاء : کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ میں طواف کررہی تھی اورچارچکرپورے ہونے میں میرے کوئی دس بارہ قدم باقی رہ گئے تھے کہ میراوضوٹوٹ گیا،اب میں نے وضوکرکے دوبارہ وہیں سے طواف شروع کیاہے ،تو کیا طواف ہوجائے گا؟
(سائلہ : ایک اسلامی بہن)
جواب
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : صورت مسؤلہ میں طواف ہوجائے گا،کیونکہ طواف کے پھیروں میں موالاۃ یعنی پے درپے ہوناصحت طواف کی شرائط میں سے نہیں ہے ،لیکن نئے وضوکے بعدواپسی پراپ کے لئے نئے سرے سے طواف کرنامستحب تھا،کیونکہ جب کوئی طواف کے اکثرچکریعنی چارپھیروں سے قبل نئے وضوکے لئے چلاجائے تواس کے لئے واپسی پرازسر نو طواف کرنامستحب ہوتاہے ۔ چنانچہ علامہ علاء الدین حصکفی حنفی متوفی1088ھ اورعلامہ سیدمحمدامین ابن عابدین شامی حنفی متوفی1252ھ لکھتے ہیں :
(لو خرج منه الى تجديد وضوءٍ ثم عاد بنى)اي على ما كان طافه،ولا يلزمه الاستقبال .فتح. قلت : ظاهره انه لو استقبل لا شيء عليه فلا يلزمه اتمام الاول،لان هذا الاستقبال للاكمال بالموالاة بين الاشواط،ثم رايت في اللباب ما يدل عليه حيث قال في فصل مستحبات الطواف : ومنها استئناف الطواف لو قطعه او فعله على وجهٍ مكروهٍ قال شارحه لو قطعه اي ولو بعذرٍ،والظاهر انه مقيد بما قبل اتيان اكثره۔()
یعنی،اگرکوئی طواف چھوڑکرنئے وضوکے لئے جائے پھروہ اس کی طرف لوٹے توبناکرے یعنی جواس نے پہلے چکرلگالیے تھے اسی پر،اورنئے سرے سے طواف کرنالازم نہیں ہوگا(فتح القدیر)(فتح القدیر،کتاب الحج،باب الاحرام،و ھذا فروع تتعلق بالطواف،2/389).میں کہتاہوں : اس کاظاہرمعنی یہ ہے اگروہ نئے سرے سے طواف کرے تواس پرکوئی چیزلازم نہیں ہوگی اوراس پرپہلاطواف مکمل کرنالازم نہیں ہوگاکیونکہ یہ نئے سرے سے طواف کرناطواف کومکمل کرنے کے لئے ہے اس کی صورت یہ ہے کہ وہ پے درپے چکرلگائے ،پھرمیں نے ’’اللباب‘‘ میں وہ قول دیکھاجو‘اس پردلالت کرتاہے مستحبات طواف کی فصل میں کہاہے : اس میں سے یہ ہے کہ نئے سرے سے طواف کرے اگروہ طواف کوقطع کرے یامکروہ طریقے پراسے کرے اس کے شارح نے کہا ہے : اگرچہ وہ عذرکی وجہ سے اسے قطع کرے ،اورظاہریہ ہے کہ یہ حکم اس کے ساتھ مقیدہے جب وہ اکثرپھیرے لگانے سے پہلے طواف کوقطع کرے ۔ اورصدرالشریعہ محمدامجدعلی اعظمی حنفی متوفی1367ھ لکھتے ہیں : طواف کرتے کرتے نیا وضو کرنے کے لیے چلا گیاتو واپس اکر اسی پہلے طواف پر بنا کرے یعنی جتنے پھیرے رہ گئے ہوں انھیں کرلے طواف پورا ہوجائے گا،(نئے ) سرے سے شروع کرنے کی ضرورت نہیں اور(نئے )سرے سے کیا جب بھی حرج نہیں اور اس صورت میں اس پہلے کو پوراکرناضرورنہیں اور بناکی صورت میں جہاں سے چھوڑا تھا،وہیں سے شروع کرے حجراسودسے شروع کرنے کی ضرورت نہیں ۔یہ سب اس وقت ہے جب کہ پہلے چار پھیرے سے کم کیے تھے اوراگر چار پھیرے یا زیادہ کیے تھے تو بنا ہی کرے ۔()
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب جمعرات،21جمادی الاخر1442ھ۔3فروری2021م