احادیث قدسیہ

دنیاوی آسائشیں حاصل کرنے کا طریقہ

دنیاوی آسائشیں حاصل کرنے کا طریقہ کے متعلق حدیث قدسی کا متن، آسان اردو میں حدیث کا ترجمہ اور قرآن پاک کی آیات کی روشنی میں باحوالہ مختصر تشریح

اس مضمون میں دنیاوی آسائشیں حاصل کرنے کے طریقے کے متعلق حدیث قدسی بیان کی جائے گی۔ آپ کی آسانی کے لئے اعراب کے ساتھ عربی میں حدیث شریف کا متن، آسان اردو میں حدیث کا ترجمہ اور قرآن پاک کی آیات کی روشنی میں باحوالہ مختصر تشریح کی گئی ہے۔

دنیاوی آسائشیں حاصل کرنے کے طریقے کے متعلق حدیث قدسی:

عَنْ أبي هُرَيرةَ رَضِيَ الله عَنْهُ عَنْ رَسُوْلِ الله صلى الله عليه وسلم: قَالَ رَبُّكُمْ لَوْ أنَّ عِبَادِي أطاعُوْني لَأَسْقَيْتُهُمُ المَطَرَ بِاللَّيْلِ وَلَأطْلَعْتُ عَلَيهِمُ الشَّمْسَ بِالنَّهَارِ وَلَمَا أسْمَعْتُهُمْ صَوْتَ الرَّعْدِ

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ تمہارا رب ارشادفرماتا ہے :

اگر میرا بندے میری اطاعت کریں تو میں ان کے لیے رات کے وقت بارش برساؤں،  دن کے وقت سورج طلوع کروں اور وہ گرج کی آواز بھی نہ سناؤں گا۔

حدیث قدسی کی تشریح:

ذیل میں دنیاوی آسائشیں حاصل کرنے کا طریقہ کے متعلق حدیث قدسی کی آسان الفاظ میں پوائنٹس کی صورت میں تشریح اور مسائل بیان کئے جا رہے ہیں۔

  1. اس حدیث میں اللہ تعالی نے تین ایسی نعمتیں ذکر فرمائیں ہیں جن کی طرف اکثر توجہ نہیں جاتی جبکہ وہ انسانی حیات کے لیے بہت ضروری ہیں۔ اس میں سے ایک بارش ہے، اگر بارش نہ ہو تو کار حیات تھم جائے ۔ اللہ تعالی نے قران پاک  میں کئی بار اپنی اس نعمت و احسان کا ذکر فرمایا:”یُّرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَیْكُمْ مِّدْرَارًا“ترجمہ: تم پر موسلا دھار بارش بھیجے گا۔ (نوح:11)
  2. رات کے وقت بارش زیادہ فائدہ مند ہوتی ہے کہ اس وقت کاروبار زندگی بھی مفلوج نہیں ہوتا اور سارے اپنے گھروں میں ہوتے ہیں تو کسی کو نقصان بھی نہیں پہنچتا۔
  3. اللہ تعالی کی اطاعت کرنے سے نعمتوں کا نزول ہوتا ہے۔
  4. سورج کا طلوع ہونا بھی اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہے ۔ اللہ تعالی نے سورج کو روشن بنایا تاکہ انسان دن میں رزق کما سکے۔”وَّ جَعَلَ الْقَمَرَ فِیْهِنَّ نُوْرًا وَّ جَعَلَ الشَّمْسَ سِرَاجًا“ ترجمہ: اُن میں چاند کو روشنی کیا  اور سورج کو چراغ۔ (نوح 16) ”وَّ جَعَلْنَا الَّیْلَ لِبَاسًاۙ(۱۰) وَّ جَعَلْنَا النَّهَارَ مَعَاشًا“ ترجمہ: اور رات کو پردہ پوش کیا اور دن کو روزگار کے لیے بنایا” (النباء: 10-11)

حدیث شریف کا حوالہ:

1:مسند احمد بن حنبل، مسند أبي هريرة رضي الله عنه ، جلد14، صفحہ327، حدیث نمبر8708، موسسۃ الرسالۃ، بیروت

2:المستدرک علی الصحیحین للحاکم، کتاب التفسیر ،تفسیر سورۃ الرعد، جلد2، صفحہ380، حدیث نمبر 3331، دارالکتب العلمیۃ، بیروت

حدیث شریف کا حکم:

اس حدیث شریف کی سند صحیح ہے۔ ملا علی قاری فرماتے ہیں:”رواہ احمد بسند صحیح والحاکم“۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button