کیا فرماتے ہیں علماےدین و مفتیان شرع متین اس بارےمیں کہ دس بیبیوں کی کہانی ،نور نامہ ،زیارت نامہ ،شہادت نامہ پڑھنا کیسا ہے؟
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الوہاب اللہم ہدایۃالحق والصواب
عموماً یہ کہانیاںجھوٹی روایات پر مشتمل ہوتی ہیں اس لیے ان کا پڑھنا جائز نہیں البتہ اگر صحیح روایتوں پر مشتمل ہوں تو پڑھنا جائز ہے ۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ اآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا”من کذب علی متعمدا فلیتبوا مقعدہ من النار”ترجمہ: جس نے مجھ پر جھوٹ باندھا اس نے اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لیا ۔
(صحیح بخاری،جلد1،صفحہ172،قدیمی کتب خانہ ،کراچی)
فتاوی فقیہ ملت میں ہے”شہادت نامہ ،دس بیبیوں کی کہانی اور سولہ سیدوں کی کہانی اگر صحیح روایتوں پر مشتمل ہوں تو ان کا پڑھنا اچھا ہے یوں ہی دیگر سبق آموز کہانیاں بھی اور اگر ان میں غلط اور جھوٹی رویتیں بیان کی گئی ہوں تو ان کا پڑھنا جائز نہیں۔”
(فتاوی فقیہ ملت،جلد 2،صفحہ96،شبیر برادرز ،لاہور)