داخلی حرم کے احکام
(۱) جب حرم مکہ کے متصل پہنچے سر جھکائے آنکھیں شرم گناہ سے نیچی کئے خشوع و خضوع سے داخل ہو اور ہوسکے تو پیادہ ننگے پاؤں اور لبیک و دعا کی کثرت رکھے اور بہتر یہ کہ دن میں نہا کر داخل ہو ،حیض و نفاس والی عورت کو بھی نہانا مستحب ہے۔
(۲)مکہ معظمہ کے گرد اگر د کئی کوس تک حرم کا جنگل ہے ہر طرف اس کی حدیں بنی ہوئی ہیں ان حدوں کے اندر تر گھاس اکھیڑنا ، خود روپیڑ کاٹنا ، وہاں کے وحشی جانوروں کو تکلیف دینا حرام ہے ۔ یہاں تک کہ اگر سخت دھوپ ہو اور ایک ہی پیڑ ہے اس کے سائے میں ہرن بیٹھا ہے تو جائز نہیں کہ اپنے بیٹھنے کے لئے اسے اٹھائے اور اگر وحشی جانور بیرون حرم کا اس کے ہاتھ میں تھا اسے لئے ہوئے حرم میں داخل ہو ، اب یہ جانور حرم کا ہوگیا فرض ہے کہ فوراًچھوڑ دے ۔ مکہ معظمہ میں جنگلی کبوتر بکثرت ہیں ، ہر مکان میں رہتے ہیں ، خبردار ہرگز ہرگز نہ اڑائے نہ ڈرائے نہ کوئی ایذا پہنچائے بعض ادھر ادھر کے لوگ جو مکہ میں بسے کبوتروں کا ادب نہیں کرتے ان کی ریس نہ کرے مگر برا انھیں بھی نہ کہے کہ جب وہاں کے جانور کا ادب ہے تو مسلمان انسان کا کیا کہنا یہ باتیں جو حرم کے متعلق بیان کی گئیں احرام کے ساتھ خاص نہیں ‘ احرام ہو یا نہ ہو بہر حال یہ باتیں حرام ہیں ۔
(۳) جب مکہ معظمہ پر نظر پڑے ٹھہر کر یہ دعا پڑ ھے ۔
اللھم اجعل لی بھا قراراً وارزقنی فیھا رزقًا حلا لاً۔
(اے اللہ تو مجھے اس میں بر قرار رکھ اور مجھے اس میں حلال روزی دے)
اور درود شریف کی کثرت کرے اور افضل یہ ہے کہ نہا کر داخل ہو اور مدفونین جنت المعلی کیلئے فاتحہ پڑھے اور مکہ معظمہ میں داخل ہوتے وقت یہ دعا پڑھے ۔
اللھم انت ربی وانا عبدک والبلد بلدک جئتک ھاربًا منک الیک لا دی فرآئضک واطلب رحمتک والتمس رضوانک اسئالک مسئالۃ المضطرین الیک الخآئفین عقو بتک اسئالک ان تقلبنی الیوم بعفوک وتدخلنی فی رحمتک و تتجاوز عنی بمغفرتک وتعیننی علی ادآ ئ فرائضک اللھم نجنی من عذابک وافتح لی ابواب رحمتک وادخلنی فیھا واعذنی من الشیطن الرجیم ط
(اے اللہ تو میرا رب ہے اور میں تیرا بندہ ہوں اور یہ شہر تیرا شہر ہے میں تیرے پاس تیرے عذاب سے بھاگ کر حاضر ہوا کہ تیرے فرائض کو ادا کروں اور تیری رحمت کو طلب کروں اور تیری رضا کو تلاش کروں میں تجھ سے اس طرح سوال کرتاہوں جیسے مضطر اور تیرے عذاب سے ڈر نے والے سوال کرتے ہیں میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ آج تو اپنے عفو کے ساتھ مجھ کو قبول کر اور اپنی رحمت میں مجھے داخل کر اپنی مغفرت کے ساتھ مجھ سے در گزر فرما اور فرائض کی ادا پر میری اعانت کراے اللہ مجھ کو اپنے عذاب سے نجات دے اور میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے اور اس میں مجھے داخل کر اور شیطان مردود سے مجھے پناہ میں رکھ)
(۴)جب مدعی میں پہنچے یہ وہ جگہ ہے جہاں سے کعئبہ معظمہ نظر آتا تھا جب کہ درمیان میں عمارتیں حائل نہ تھیں ‘ یہ عظیم اجابت و قبول کا وقت ہے یہاں ٹھہرے اور صدق دل سے اپنے اور اپنے عزیزوں اور دوستوں اور تمام مسلمانوں کے لئے مغفرت و عافیت مانگے اور جنت بلا حساب کی دعا کرے اور درود شریف کی کثرت اس موقع پر نہایت اہم ہے ۔اس مقام پر تین بار اللہ اکبر ، اور تین مرتبہ لٓاالہ الااللہ کہے اور یہ پڑھے ۔
ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃً وفی الاخرۃ حسنۃً وقنا عذاب النار ط اللھم انی اسئالک من خیر ما سئالک منہ نبیک محمدٌصلی اللہ تعالی علیہ وسلم واعوذبک من شرما استعاذک منہ نبیک محمدٌ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ط
(اے رب تو دنیا میں ہمیں بھلائی دے اور آخرت میں بھلائی دے اور جہنم کے عذاب سے ہمیں بچا اے اللہ میں اس خیر میں سے سوال کرتاہو جس کا تیرے نبی محمد ﷺ نے تجھ سے سوال کیا اور تیری پناہ مانگتا ہوں ان چیزوں کے شر سے جن سے تیرے نبی محمد ﷺنے پناہ مانگی)
اور یہ دعا بھی پڑھے۔
اللھم ایما نًام بک وتصد یقًام بکتا بک ووفآ ئً م بعھد ک واتبا عًا لسنۃ نبیک سید نا ومولنا محمدٍ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اللھم زدبیتک ھذ تعظیمًا و تشریفًا ومھا بۃً وزدمن تعظیمہٖ وتشریفہٖ من حجہٗ وا عتمرہٗ تعظیمًا وتشریفًا ومھا بۃً ط
(اے اللہ تجھ پر ایمان لایا اور تیری کتاب کی تصدیق کی اور تیرے عہد کو پورا کیا اور تیرے نبی ﷺ کا اتباع کیا اے اللہ تو اپنے اس گھر کی تعظیم و شرافت و ہیبت زیادہ کر اور اس کی تعظیم و تشریف سے اس شخص کی عظمت و شرافت و ہیبت زیادہ کر جس نے اس کا حج و عمرہ کیا)
اور یہ دعائے جامع کم از کم تین بار اس جگہ پڑھیں ۔
اللھم ھذا بیتک و انا عبدک اسئالک العفو والعافیۃ فی الدین والدنیا والاخرۃ لی ولوالدی وللمؤ منین والمؤ منات ولعبیدک امجد علی اللھم انصرہ نصرًا عزیزًا ۔ امین۔
(اے اللہ یہ تیرا گھر ہے اور میں تیرا بندہ ہوں عفو وعافیت کا تجھ سے سوال کرتا ہوں دین و دنیا و آخرت میں میرے لئے اور میرے والدین اور تمام مومنین و مومنات کے لئے اور تیرے حقیر بندے امجد علی کیلئے الہی تو اس کی قوی مدد کر۔ آمین)
مسئلہ ۱: جب مکہ معظمہ پہنچ جائے تو سب سے پہلے مسجدالحرام میں جائے ۔ کھانے پینے ،کپڑے بدلنے ‘ مکان کرایہ پر لینے وغیرہ دوسرے کاموں میں مشغول نہ ہو ‘ ہاں اگر عذر ہو مثلاً سامان کو چھوڑتا ہے تو ضائع ہونے کا اندیشہ ہے تو محفوظ جگہ رکھوانے یا کسی اور ضروری کام میں مشغول ہو ا تو حرج نہیں اور اگر چند شخص ہوں تو بعض اسباب اتر وانے میں مشغول ہوں اور بعض مسجدالحرام شریف کو چلے جائیں (منسک ص ۸۶‘ عالمگیری ص۲۲۴‘ ۲۲۵ج۱)
(۵) ذکر خدا عزوجل اور رسول ﷺ اور اپنے تمام مسلمانوں کے لئے دعا ئے فلاح دارین کرتاہو ااور لبیک کہتا ہو ا باب السلام تک پہنچے اور اس آستانۂ پاک کو بوسہ دیکر پہلے داہنا پاؤں رکھ کر داخل ہواور یہ کہے۔
اعوذبا للہ العظیم وبوجھہ الکریم وسلطانہ القدیم من الشیطن الرجیم بسم اللہ والحمدللہ والسلام علی رسول اللہ اللھم صل علی سیدنا محمدٍ وعلی ال سیدنا محمدٍو ازواج سیدنا محمدٍ ط اللھم اغفرلی ذنوبی وافتح لی ابواب رحمتک۔
(میں خدائے عظیم کی پناہ مانگتاہوں اور اس کے وجہ کریم کی اورقدیم سلطنت کی مردود شیطان سے‘ اللہ کے نام کی مدد سے سب خوبیاں اللہ کے لئے اور رسول اللہ پر سلام اے اللہ درود بھیج ہمارے آقا محمد اور ان کی آل اور بیبیوں پر الہی میرے گناہ بخش دے اور میرے لئے رحمت کے دروازے کھول دے )
یہ دعا خوب یا درکھے ، جب کبھی مسجدالحرام شریف یا اور کسی مسجد میں داخل ہو اسی طرح داخل ہو اور یہ دعا پڑھ لیا کرے اور اس وقت خصوصیت کے ساتھ اس دعا کے ساتھ اور اتنا ملالے۔
اللھم انت السلام ومنک السلام والیک یرجع السلام حینا ربنا بالسلام وادخلنا دار السلام تبارکت ربناو تعالیت یا ذاالجلال والا کرام ۔ اللھم ان ھذا حرمک ومو ضع امنک فحرم لحمی وبشری ودمی ومخی وعظامی علی النار ط
(اے اللہ تو سلام ہے اور تجھی سے سلامتی ہے اور تیری طرف سلامتی لوٹتی ہے اے ہمارے رب ہم کو سلامتی کے ساتھ زندہ رکھ دارالسلام (جنت)میں داخل کر ہمارے رب تو برکت والااور بلند ہے اے جلال و بزرگی والے الہی یہ تیرا حرم ہے اور تیری امن کی جگہ ہے میرے گوشت اور پوست اور خون اور مغز اور ہڈیوں کو جہنم پر حرام کردے )
اور جب کسی مسجد سے باہر آئے پہلے بایاں قدم باہر رکھے اور وہی دعا پڑھے مگر اخیر میں رحمتک کی جگہ فضلک کہے اور اتنا اور بڑھائے۔
وسھل لی ابواب رزقک۔
(اور میرے لئے اپنے رزق کے دروازے آسان کردے) اس کی دین و دنیا میں بے شمار برکات ہیں الحمد للہ۔
(۶) جب مکہ معظمہ نظر پڑے تین بار لآالہ الا اللہ واللہ اکبر کہے اور درود شریف اور یہ دعا پڑھے۔
اللھم زد بیتک ھذا تعظیماً و تشریفًا وتکریمًا وبراً ومھا بۃًاللھم ادخلنا الجنۃ بلا حسابٍ اللھم انی اسئالک ان تغفر لی وتر حمنی و تقیل عثرتی و تضع وزدی برحمتک یآ ارحم الرحمین ط اللھم انی عبدک وزائرک وعلی کل مزورٍ حقٌ وانت خیر مزورٍ فاسئالک ان تر حمنی وتفک رقبتی من النار۔
(اے اللہ تو اپنے گھر کی عظمت و شرافت و بزرگی و نکوئی و ہیبت زیادہ کر اے اللہ ہم کو جنت میں بلا حساب داخل کر الہی میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ میری مغفرت کردے اور مجھ پر رحم کر اور میری لغزش دور کر اور اپنی رحمت سے میرے گنا ہ دفع کردے اے سب مہربانوں سے زیادہ مہر بان الہی میں تیرا بندہ اور تیرا زائر ہوں اور جس کی زیارت کی جائے اس پر حق ہوتاہے اور تو سب سے بہتر زیارت کیا ہوا ہے میں یہ سوال کرتاہوں کہ مجھ پر رحم کر اور میری گردن جہنم سے آزادکر)
یہ مسائل کتاب بہار شریعت سے ماخوذ ہیں۔ مزید تفصیل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔