شرعی سوالات

خریدار نے جب بائع کا کوئی مالی نقصان نہ کیا ہو تو  بیعانے کی رقم کو ضبط کرنا ناجائز ہے

سوال:

 زید نے لاکھ روپے میں عمر سے مکان خریدا دس ہزار بیعانہ دیا، اب اس کا ارادہ ملتوی ہو گیا اور وہ اپنی رقم واپس لینا چاہتا ہے، لیکن عمر دینے سے انکار کرتا ہے۔ عمر کا یہ رقم ضبط کرنا کیسا؟ ملخصا

جواب:

اگر خریدار قیمت اد کرنے سے عاجز ہو جائے تو بیع کو فسخ کر دیا جائے گا۔ اور بیعانہ کی رقم واپس کر دی جائے گی۔ شریعت کا قاعدہ ہے کہ : المال بالمال یہاں خریدار نے کوئی مالی نقصان نہیں کیا۔ لہذا اس کا مال ضبط کرنا ناجائز ہے۔ بیچنے والا خوشی سے اس بیع کو فسخ کر دے اور جو روپیہ پیشگی لیا تھا واپس کر دے تو اللہ تعالی اس کی بہت سی غلطیوں کو معاف کر دے گا۔ حدیث میں فرمایا: من اقال نادما اقال اللہ عشی انہ یوم القیامۃ۔ جو کسی نادم کی بیع کو فسخ کر دے گا تو اللہ تعالی قیامت کے دن اس کی بہت سی غلطیوں کو معاف کر دے گا۔

(وقار الفتاوی، جلد 3، صفحہ 261، بزم وقار الدین، کراچی)

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button