الاستفتاء : کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں ایک حائضہ عورت عمرے کا احرام باندھے ہوئے تھی لیکن حیض کے سبب وہ مکمل طواف وغیرہ چھوڑکر اپنے وطن لوٹ ائی نیز کسی کے کہنے پر اس نے احرام بھی کھول دیا توکیااب اس خاتون کے لئے یہ کافی ہوگاکہ وہ حدود حرم میں ذبح کے لئے قربانی بھیج دے ؟ (السائل : C/oمولانا رئیس قادری)
جواب
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : ۔صورت مسؤلہ میں مذکورہ خاتون ہمیشہ حالت احرام ہی میں رہے گی یہاں تک کہ وہ طواف عمرہ وغیرہ کرلے ،نیزمذکورہ خاتون کو’’محصرہ‘‘ قرار دے کر یہ حکم نہیں دیاجاسکتاکہ وہ حدود حرم میں ذبح کے لئے قربانی بھیج دے یا پھر وہ کسی کے ساتھ قیمت بھیج دے کہ وہاں جانور خرید کر اس کی جانب سے ذبح کردیاجائے اوروہ قربانی ہونے کے بعد اپنا احرام کھول دے ،بلکہ اس پر لازم ہوگا کہ وہ اسی احرام کے ساتھ مکہ کی طرف لوٹے اور پاک ہوجانے کے بعد طواف عمرہ اور سعی وغیرہ کرے ۔ چنانچہ علامہ علاء الدین ابو الحسن علی بن بلبان حنفی متوفی739ھ لکھتے ہیں : ولو ترک اکثر طواف العمرۃ اوکلہ،وسعی بین الصفا والمروۃ ، ورجع الی اھلہ ، فھو محرم ابدا،ولا یجزی عنہ البدل۔(37) یعنی، اگر کسی نے کل یااکثر طواف عمرہ ترک کردیااورصفا ومروہ کی سعی کرکے اپنے اہل لوٹ گیاتو وہ ہمیشہ حالت احرام ہی میں رہے گااور اس کابدل بھی جائز نہ ہوگا۔ اوراگے لکھتے ہیں : علیہ ان یعود الی مکۃ بذلک الاحرام۔۔۔۔۔ویطوف لھا او یکمل الطواف ویسعی ، ولا معتبر بسعیہ الاول قبل الطواف۔(38) یعنی،اگر کوئی شخص کل یا اکثر طواف عمرہ چھوڑ کر اپنے وطن کو لوٹ جائے تواس پرلازم ہوگا کہ وہ اسی احرام کے ساتھ مکہ کی طرف لوٹے اور (پاک ہوجانے کے بعد) طواف عمرہ کرے یابقیہ طواف کو مکمل کرے اور سعی بھی کرے اورطواف سے قبل اگر سعی کی ہوتو اس کا کچھ اعتبار نہیں ہوگا۔ واﷲ تعالیٰ اعلم بالصواب الجواب صحیح عبدہٗ محمداحمد نعیمی غفرلہ شیخ الحدیث ورئیس دارالافتاء بدارالعلوم انوار المجددیۃ النعیمیۃ غریب اباد، ملیر،کراتشی قدصح الجواب والمجیب مثاب محمدشکیل اختر قادری برکاتی شیخ الحدیث بمدرسۃ البنات مسلک اعلیٰ حضرت صدر صوفہ ہبلی کرناٹک الھند الجواب صحیح والمجیب النجیح فقیر عطا محمد مشاھدی عفی عنہ خادم التدریس والافتاء دارالعلوم حشمت الرضا پیلی بھیت شریف یوپی الھند 28 شعبان المعظم1440ھ یوم
الجمعۃ،27،شعبان1440ھ۔3،مئی2019م FU-79
حوالہ جات
(37) عمدۃ السالک فی المناسک،الباب الرابع عشر : فی الجنایات،فصل فی ترک طواف العمرۃ او بعضہ، ص 525
(38) عمدۃ السالک فی المناسک،الباب الرابع عشر : فی الجنایات،فصل فی ترک طواف العمرۃ او بعضہ، ص525)