اپنی بلڈنگ بنا کر عام طور سے پوزیشن بکری کی جاتی ہے ۔ اور بکری خریدار کو ہٹایا بھی نہیں جا سکتا مالک مکان اس سے بھاڑا بھی وصول کرتا ہے۔ پھر کرایہ دارا یہ خریدی ہوئی پوزیشن کو دوسروں کے ہاتھ فروخت کر دیتا ہے جس سے خریدار نے بیچا اس نے کچھ پیسہ زیادہ دیا اس زیادہ پیسہ میں سے کرایہ دار نے کچھ بطور خوشی جس کو تام پلٹائی یا سلامی کہا جا تا ہے ۔ مالک مکان کو بھی دیا ۔ایسی زیادتی کا لینا از روئے شرع کیسا ہے؟
جواب:
اس سوال میں جو صورت ذکر کی گئی ہے اس کو فقہی زبان میں حق کی بیچ کہتے ہیں۔ شریعت میں اس کو بھی ناجائز قرار دیا گیا ہے۔
(فتاوی بحر العلوم، جلد4، صفحہ19، شبیر برادرز، لاہور)