محدثین اور راویوں کے حدیث قدسی کو بیان کرنے کے الفاظ اور انداز مختلف ہیں۔
- کبھی بواسطہ جبریل علیہ السلام بیان ہوتی ہیں۔
- کبھی براہ راست اللہ رب العزت سے بیان کر دی جاتی ہیں ، درمیان میں حضرت جبریل کا واسطہ بھی نہیں ہوتا،
حدیث قدسی کو بیان کرنے کے الفاظ:
امام ابن حجر ہیتمی رحمہ اللہ اور پھر ان کی اتباع میں کئی محدثین نے یہ بات لکھی ہے کہ احادیث قدسیہ ان دو جملوں کے ساتھ روایت کی جاتی ہیں:
- قال رسول اللہ فیما یرویہ عن ر بہ
- قال اللہ تعالی فیما رواہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم
یہ بات درست ہے کہ اکثر احادیث قدسیہ انہی جملوں سے روایت ہوئی ہیں لیکن ایسا نہیں ہے کہ احادیث قدسیہ ان الفاظ کے علاوہ کسی اور لفظ سے روایت نہیں کی جاتیں ۔ بہت سی احادیث قدسیہ ایسی ہیں جو ان کے علاوہ دیگر الفاظ سے مروی ہیں۔ مثلاً
- یقول اللہ تعالی
- قال اللہ تبارک و تعالی
- اوحی اللہ(اللہ تعالی نے وحی فرمائی)
- امرنی ربی (میرے رب نے مجھے حکم دیا)
- حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ایک حدیث قدسی ان الفاظ سے بیان فرماتے ہیں: ”قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم یرفعہ“[1]
- مسند بزار میں ایک حدیث قدسی ان الفاظ سے مروی ہے: ”سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم یقول: یاثرہ عن اللہ عزوجل“[2]
- کبھی حدیث قدسی کے آغاز میں کوئی خاص جملہ نہیں ہوتا لیکن اللہ تعالی کے بعض اقوال یا افعال کسی حدیث کے ضمن میں مجہول کے صیغے کے ساتھ بیان ہوتے ہیں لیکن حدیث کے الفاظ اور سیاق و سباق واضح طور پر دلالت کر رہا ہوتا ہے کہ یہ حدیث قدسی ہے۔
حوالہ جات:
[1] : مسند احمد، جلد2، صفحہ 361
[2] : کشف الاستار، جلد4، صفحہ229