استفتاء : ۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ اگر کوئی شخص سخت بیمار یا زخمی ہونے کے سبب طوافِ زیارت نہ کر سکے تو اس کے لئے کوئی رعایت ہو سکتی ہے یا نہیں ؟
(السائل : انعام، از طائف)
جواب
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : طوافِ زیارت فرض ہے ، چنانچہ علامہ رحمت اللہ سندھی لکھتے ہیں :
و ھذا الطواف ہو المفروض فی الحج و لا یتم الحج إلا بہ(365)
یعنی، یہ طواف حج میں فرض ہے اور اس کے بغیر حج پورا نہیں ہوتا۔ اس کے تحت ملا علی القاری متوفی 1014ھ لکھتے ہیں :
أی : لکونہ رکناً بالإجماع (366)
یعنی، طوافِ زیارت کے بالاجماع رُکن ہونے کی وجہ سے ۔(اس کے سوا حج پورا نہیں ہوتا) اور علامہ سید محمد امین ابن عابدین شامی متوفی 1252ھ لکھتے ہیں :
ہو ثانی رُکنی الحج (367)
یعنی، یہ حج کا دوسرا رُکن ہے ۔ اور اس کے صحیح ہونے کی مدّت مقرر نہیں ہے ، دسویں ذوالحجہ کی صبح صادق سے لے کر حاجی اپنی زندگی میں جب بھی کرے گا ادا ہو جائے گا، اور وقتِ وُجوب یوم نحر او رایام تشریق ہیں ، تاخیر کے سبب دم لازم آتا ہے او رتاخیر بلا عذر ہو تو گناہ بھی، چنانچہ مخدوم محمد ہاشم ٹھٹھوی حنفی متوفی 1174ھ لکھتے ہیں :
و مر طواف زیارت را وقت جواز است و وقتِ وُجوب، اما وقت جواز پس اول آ ن طلوع از فجر از روزِ نحر ست و نیست آخر برائی اُو در حق جواز بلک جمیع عمر اُو ست، اما وقتِ وُجوب پس بدانکہ واجب ست ادائِ طوافِ زیارت در ایام نحر و اگر تاخیر کرد او را از ایام نحر آثم گردد و لازم آید دم بروے (368)
یعنی، طوافِ زیارت کے لئے ایک وقتِ جواز ہے اور ایک وقتِ وُجوب۔ مگر وقتِ جواز پس اُس کا اول یوم نحر کی طلوعِ فجر سے ہے اور جواز کے حق میں اُس کی آخر نہیں ہے بلکہ اُس کی تمام عمر ہے ، مگر وقتِ وُجوب پس جان لے کہ طوافِ زیارت کی ادائیگی ایام نحر میں واجب ہے اور اُس کی ادائیگی میں ایام نحر سے تاخیر کرے گا تو گناہ گار ہوگا اور دَم لازم آئے گا۔ اورجب تک طوافِ زیارت نہ کرے زندگی بھر اُس پر بیوی سے مجامعت حلال نہ ہو گی۔اور بیماری یا زخم یا کسی اور معقول عُذر کے سبب اگر اُسے طوافِ زیارت کو ان ایام سے مؤخر کرے گا تو جب ادا کرے تو دَم دینا ہو گا اور عذر کے سبب سے تاخیر کرنے پر وہ گنہگار نہ ہو گا۔ صرف عورت جب طوافِ زیارت کی ادائیگی میں عذر حیض و نفاس کی وجہ سے تاخیر کرے تو اُس پر نہ دَم ہے نہ گناہ۔
واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب
یوم السبت، 17ذوالحجۃ 1427ھ، 5ینایر 2007 م (357-F)
حوالہ جات
365۔ لباب المناسک، باب طوافِ الزیارۃ، ص56
366۔ المسلک المتقسط فی المنسک المتوسط، باب طوافِ الزیارۃ، تحت قولہ : وھذا ھو الطواف إلخ، ص328
367۔ رد المحتار، کتاب الحج، فصل فی الإحرام، مطلب : طواف الزیارۃ، تحت قولہ : ثم طاف للزیارۃ، 3/614
368۔ حیاۃ القلوب فی زیارۃ المحبوب، باب سیوم، دربیان طواف، فصل اول دربیان انواع طواف، ص114