ARTICLESشرعی سوالات

حج سے بارہ روز قبل عمرہ کے احرام کی حالت میں حیض کا آجانا

استفتاء : ۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ ایک خاتون حج تمتع کے ارادے سے مکہ مکرمہ پہنچی کہ اس کے ایام ماہواری شروع ہو گئے اب وہ کیا کرے ؟ جب کہ حج کو ابھی بارہ یا تیرہ دن باقی ہیں ؟

جواب

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : صورت مسؤلہ میں اس عورت کو چاہئے کہ وہ احرام کی پابندی میں رہے ، یہاں تک کہ اس کی ماہواری ختم ہو اور ماہواری ختم ہونے کے بعد غسل کرے اور غسل میں میل نہ چھڑائے کہ وہ حالتِ احرام میں ہے اور اس حالت میں بدن سے میل چھڑانا ممنوع ہے ، کیونکہ حدیث شریف سے ثابت ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ا کو حاجی کا احرام میں پراگندہ سر اور مَیلا کُچیلا رہنا پسند ہے ، جیسا کہ بہار شریعت (ح6/ص6) میں ’’شرح السنہ‘‘ کے حوالے سے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث ہے کہ ’’کسی نے عرض کی یا رسول اللہ! حاجی کو کیسا ہونا چاہئے ؟ فرمایا : ’’پراگندہ سر، مَیلا کُچیلا‘‘ الخ اگر اس نے لاعلمی کی بنا پر عمرہ کی ادائیگی سے قبل ہی احرام سے نکلنے کی نیت سے ممنوعات کا ارتکاب شروع کردیا تواُس پر ایک دم لازم ہوگا جیسا کہ ’’مناسک ملا علی قاری‘‘ اور ’’حیات القلوب فی زیارۃ المحبوب‘‘ میں ہے ۔ اوراگر وہ جانتی ہے کہ وہ اس نیت سے احرام سے باہر نہیں نکلے گی پھر ممنوعاتِ احرام کا ارتکاب شروع کردیا توجتنے جرم کرے گی اتنے کفّارے دینے ہوں گے ۔

واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب

یوم الأربعاء،29 ذی القعدۃ1427ھ، 20دیسمبر 2006 م (304-F)

حوالہ جات

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button