ARTICLESشرعی سوالات

حالتِ حیض میں عورت احرام کیسے باندھے اور افعال حج کیسے ادا کرے ؟

استفتاء : ۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ مکہ مکرمہ میں عورت اگر حج کا احرام باندھنے کے وقت حالتِ حیض میں ہو تو احرام کیسے باندھے اور حج کے باقی افعال کیسے ادا کرے ؟

(السائل : خواتین لبیک حج گروپ، مکہ مکرمہ)

جواب

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : احرام باندھنے کے وقت عورت اگر حالتِ حیض میں ہو تو وہ اسی حالت میں احرام باندھے گی غسل کرے گی اور اپنی رہائش گاہ سے بغیر نفل پڑھے حج کے احرام کی نیت کرے گی اور تلبیہ کہے گی ، احرام کی نیت سے تلبیہ کہتے ہوئے وہ احرام والی ہو جائے گی کہ اس حالت میں اُسے کوئی نماز پڑھنا جائز نہیں ، نہ فرض اور نہ نفل ، اسی طرح حیض کی وجہ سے منٰی روانگی سے قبل نفلی طواف بھی نہیں کرے گی کہ اس حالت میں اُسے مسجد میں داخل ہونا ممنوع ہے اس لئے طواف کرنا بھی ممنوع ہے اور یہ طواف نفل ہے اس لئے اس کے بعذر اور بلاعذر ترک پر اس پر کوئی جزا بھی لازم نہیں آتی،اور وہ عورت آٹھ تاریخ کو منیٰ میں ہو گی تو دعاء و استغفار کرتی رہے درود شریف پڑھتی رہے ، اسی طرح نو تاریخ کو عرفات میں وقوف کرے اور حالتِ حیض وقوفِ عرفہ کو مانع نہیں وہاں بھی دُعا و استغفار کرے پھر مزدلفہ میں رات کا قیام اور صبح صادق کے بعد کا وقوف کرے ہر جگہ نماز نہ پڑھے اور قرآن نہ پڑھے کہ اس حالت میں ممنوع ہیں رمی کرے اور قربانی کے بعد قصر کروا کر احرام سے فارغ ہو جائے پھر حیض اگر دس تاریخ کو بندہو تو غسل کر کے اپنی سہولت کے ساتھ طوافِ زیارت کر لے اور اگر گیارہ کو بند ہو جائے تو گیارہ کو طوافِ زیارت کرے اور گیارہ اور بارہ تاریخ کو رمی کا وقت ہم احناف کے نزدیک زوالِ آفتاب سے شروع ہوتا ہے اور صبح صادق تک رہتا ہے اگرچہ غروبِ آفتاب تک مسنون اور اس کے بعد بلا عذر شرعی ہو تو مکروہ تنزیہی ہے اس لئے گیارہ اور بارہ کی رمی بھی ان اوقات کے اندر کرے اور اگر حیض بارہ تاریخ کو ختم ہو تو دیکھا جائے گا کہ کس وقت ختم ہوا، اگر اس تاریخ کو غروب آفتاب سے اتنا قبل ختم ہوا کہ غسل کر کے غروب سے قبل چار پھیرے طواف کر سکتی تھی تو واجب ہے کہ وہ کرے کوتاہی کی صورت میں دم لازم ہو جائے گا اور حیض غروبِ آفتاب سے اتنا قبل ختم ہوا کہ غسل کر کے چار پھیرے طواف کے نہ ہو سکتے تھے یا غروبِ آفتاب کے بعد ختم ہو تو دونوں صورتوں میں اس پر کچھ لازم نہ ہو گا جب بھی حیض سے پاک ہو غسل کر کے طوافِ زیارت کرے کہ فرض ہے ۔

واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب

یوم الأحد، 4ذوالحجۃ 1427ھ، 24دیسمبر 2006 م (319-F)

حوالہ جات

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button