ARTICLES

حالتِ احرام میں مَیل چھڑانے کا حکم

استفتاء : ۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اِس مسئلہ میں کہ مُحرِم کا احرام باندھنے کے بعد بدن سے مَیل چُھڑانا شرعاً کیسا ہے ، اگر اُس نے مَیل چُھڑایا تو اِس صورت میں اس پر کچھ لازم ہو گا یا نہیں ؟

(السائل : ایک حاجی، مکہ مکرمہ )

متعلقہ مضامین

جواب

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : احرام باندھنے کے بعد بدن سے مَیل چُھڑانا مکروہ تنزیہی ہے مگر اس پر کوئی جزا لازم نہ ہو گی، چنانچہ مخدوم محمد ہاشم بن عبدالغفور حارث ٹھٹھوی حنفی متوفی 1174ھ نے احرام کے مکروہات تنزیہیہ کے بیان میں کہ جن کے ارتکاب پر کوئی کفّارہ لازم نہیں آتا لکھا ہے :

امّا آنچہ مکروہ ست فعل آن بعد از تحقُّقِ احرام پس ازانہا ست ازالہ تفث بعد از احرام یعنی دُور کردن چرک از بدن زیرانکہ مناسب بحالِ مُحرم آنست کہ چرکین و غبار آلودہ باشد (215)

یعنی، وہ افعال جن کا کرنا احرام باندھنے کے بعد مکروہ ہے ان میں سے ایک احرام باندھنے کے بعد بدن سے مَیل کُچیل کا دُور کرنا ہے کیونکہ مُحرِم کے حال کے مناسب یہ ہے کہ وہ احرام میں مَیلا کُچیلا رہے ۔ اور صدرُ الشریعہ محمد امجد علی حنفی متوفی 1367ھ احرام کے مکروہات کے بیان میں لکھتے ہیں : احرام میں یہ باتیں مکروہ ہیں ، بدن کا مَیل چُھڑانا الخ (216) لہٰذا مُحرِم کو مَیل نہیں چُھڑانا چاہئے اگرچہ اُس پر کوئی جزاء لازم نہیں آتی ،علماء کرام نے تو یہاں تک فرمایا کہ اگر خالص پانی سے ہاتھ وغیرہ دھوئے تو اُس میں بھی مَیل چُھڑانے کی نیت نہ کرے ۔چنانچہ مخدوم محمد ہاشم ٹھٹھوی لکھتے ہیں :

مستحب است کہ نیّت نکند ازالہ و سخ را اگرچہ بآب خالص بلک قصد کند طہارت یا دفع حرارت (217)

یعنی، مستحب ہے کہ مَیل چُھڑانے کی نیت نہ کرے اگرچہ خالص پانی سے غسل کرے بلکہ طہارت (کے حصول) یا حرارت (گرمی) کے دفیعہ کا قصد کرے ۔ کیونکہ حاجی کا احرام میں میں مَیلا کُچیلا رہنا اللہ تعالیٰ اور اس کے محبوب کو پسند ہے ، چنانچہ ’’شرح السنّہ‘‘ (218)میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے ’’کسی نے عرض کی یا رسول اللہ! حاجی کو کیسا ہونا چاہئے ، فرمایا پراگندہ سر، مَیلا کُچیلا‘‘ الخ۔ (219)

واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب

یوم الأربعاء، 29ذی القعدۃ1427ھ، 20دیسمبر 2006 م (307-F)

حوالہ جات

215۔ حیاۃ القلوب فی زیارۃ المحبوب، باب اول، دربیان احرام، فصل ہفتم دربیان مکروہات تنزیھیہ احرام، ص93

216۔ بہارِ شریعت، حج کا بیان، احرام کا بیان، احرام کے احکام، احرام کے مکروہات، 1/1079

217۔ حیاۃ القلوب، باب اول در بیان احرام، فصل ہشتم دربیان مباحات احرام، ص96

218۔ اس حدیث کی تخریج عنوان ’’حالتِ احرام میں کنگھی کرنا‘‘ کے تحت مذکور ہے ۔

219۔ بہارِ شریعت، حج کا بیان،برقم : 27، 1/1035

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button