استفتاء : ۔ کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اِس مسئلہ میں کہ ایک شخص احرام باندھنے کے بعد خود خوشبو استعمال نہیں کرتا مگر خوشبو پڑی ہوئی ہے بغیر لگائے سونگھ لیتا ہے تو اِس پر کچھ کفّارہ لازم آئے گا یا نہیں ، اِسی طرح کسی خوشبو میں بسے ہوئے شخص کے پاس سے گزرتا ہے یا عطار کی دوکان کے سامنے سے گزرتا ہے یا بیت اللہ شریف کے قریب جاتا ہے تو خوشبو تو اُسے بہرحال آئے گی ایسی صورت میں وہ کیا کرے ؟
(السائل : محمد فیاض، مکہ مکرمہ)
جواب
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : احرام میں خوشبوسونگھنے سے اگرچہ کچھ لازم نہیں آتا مگر ایسا کرنا مکروہ ہے لہٰذا س سے اجتناب کیا جائے چنانچہ علامہ رحمت اللہ سندھی حنفی متوفی 990ھ لکھتے ہیں :
و کذا لا بأْسَ بشمِّہ (58)
یعنی، اِسی طرح خوشبو سونگھنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ اور ملا علی قاری حنفی متوفی 1014ھ لکھتے ہیں :
لا یجبُ شیٌٔ بشمِّ الطّیبِ ، و لو کان مکروہاً، لعدم الالصاقِ (59)
یعنی، خوشبو سونگھنے میں خوشبو جسم کے ساتھ مُلصَق نہ ہونے کی وجہ سے کچھ لازم نہیں اگرچہ ایسا کرنا مکروہ ہے ۔ اور ملا علی قاری دوسری کتاب میں لکھتے ہیں :
و لو شَمَّ طِیباً أو دخل بیتاً مُجمَّرًا فعَلِقَ بثوبِہ رائحۃٌ فلا شیَٔ علیہ، و یُکرہُ لہ شمُّہُ قصداً (60)
یعنی، اگر خوشبو سونگھی یا دھونی دئیے ہوئے کمرے میں داخل ہوا پس اُس کپڑوں میں خوشبو داخل ہو گئی تو اس پر کچھ (کفّارہ) لازم نہیں اور اس کے لئے اُسے قصداً سونگھنا مکروہ ہے ۔ اور علامہ نظام الدین حنفی متوفی 1161ھ اور علماء ہند کی ایک جماعت نے لکھا کہ
لا یلزَمُہُ شیئٌ بشَمِّ الرَّیحان و الطّیبِ و أثمارِ الطّیبۃِ مع کراہۃِ شمِّہ (61)
یعنی، خوشبو، پھول اور پھل سونگھنے سے کچھ کفّارہ تو لازم نہیں آتا لیکن (خوشبو) سونگھنا مکروہ ہے ۔ اور علامہ سید محمد امین ابن عابدین شامی حنفی متوفی 1252ھ لکھتے ہیں کہ
أنَّہ لو شَمَّ طِیْباً أو ثِماراً طَیِّبۃً لا کفّارۃ علیہ و إن کُرِہَ (62)
یعنی، اگر خوشبو یا خوشبودار پھل سونگھ لئے تو اُس پر کچھ کفّارہ لازم نہیں اگرچہ یہ مکروہ ہے ۔ اور غیر اختیاری طور پر خوشبو آئے تو مُحرم کو چاہئے کہ وہ خوشبو سونگھنے کا قصد نہ کرے اور اگر قصد کرے گا تو کراہت لازم آئے گی اگرچہ کراہت تنزیہی ہے ۔
واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب
یوم الثلثاء، 27 ذو القعدہ 1429ھ، 25نوفمبر 2008 م 482-F
حوالہ جات
58۔ لُباب المناسک ، باب الجنایات، فصل فی تطییب الثّوب إلخ، ص201
59۔ المسلک المتقسّط فی المنسک المتوسط، باب الجنایات، فصل فی تطییب الثّوب إلخ، ص455
60۔ فتح باب العنایۃ، کتاب الحجّ، فصل فی الجنایات، 2/288
61۔ الفتاویٰ الہندیۃ، کتاب الحج، الباب الثّامن فی الجنایات، الفصل الأول فیما یجب بالتّطیب و التّدھین، 1/240
62۔ رَدُّ المحتار علی الدر المختار، کتاب الحجّ، باب الجنایات، تحت قولہ : إن طیّب، 3/653
Leave a Reply