ARTICLESشرعی سوالات

تیرہ ذوالحجہ کو رمی کا وقت

استفتاء : ۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ کوئی شخص اگر تیرہ ذوالحجہ کو منیٰ میں رُک جائے اور اس پر اس تاریخ کی رمی واجب ہو جائے تو وہ کس وقت رمی کرے کیا گیارہ اور بارہ تاریخ کی رمی کی طرح زوال کے بعد ہی رمی کر سکتا ہے ؟ اس سے قبل بھی اُسے رخصت ہے ؟

جواب

متعلقہ مضامین

باسمہ تعالی وتقدس الجواب : حاجی اگر بارہ ذوالحجہ کو رمی کے بعد منیٰ سے جانا چاہے تو شریعت مطہرہ نے اُسے اجازت دی ہے اگرچہ غروبِ آفتاب کے بعد تیرھویں تاریخ کی رمی کئے بغیر جانا معیوب قرار دیا گیا ہے ۔ اور تیرھویں تاریخ کو رمی کا وقت طلوعِ فجر سے غروبِ آفتاب تک ہے مگر زوال سے غروب تک مسنون اور اس سے قبل مکروہ ہے ، چنانچہ مخدوم محمد ہاشم ٹھٹھوی حنفی متوفی 1173ھ لکھتے ہیں :

رمی در روزاخیر اعنی روز سیزدہم از طلوعِ فجر است تا غروبِ شمس الاّ آنکہ قبل از زوال وقت کراہت است و بعد از زوال تا غروب وقت مسنون است نزد ابی حنیفہ و نزد صاحبیہ جائز نباشد رمی قبل الزوال درین روز چنانکہ در دو روز سابق (266)

یعنی، آخری دن تیرھویں تاریخ کو رمی کا وقت (تیرھویں تاریخ کی) طلوعِ فجر سے (اس تاریخ کے ) غروبِ آفتاب تک ہے مگر یہ کہ امام اعظم ابو حنیفہ کے نزدیک قبل الزوال وقتِ کراہت ہے اور زوال کے بعد سے غروبِ آفتاب تک مسنون اور (امام ابو حنیفہ کے دو شاگردوں ) امام ابو یوسف اور امام محمد کے نزدیک اس روز زوال سے قبل رمی جائز نہ ہو گی جیسا کہ سابقہ دو دنوں (یعنی گیارہ اور بارہ تاریخ) میں (زوال سے قبل رمی ان کے نزدیک جائز نہیں )۔ اور علامہ نظام الدین حنفی 1161ھ لکھتے ہیں :

و أما وقتہ فی الیوم الرابع فعند أبی حنیفۃ رحمہ اللہ تعالٰی من طلوع الفجر إلی غروب الشمس إلا أن ماقبل الزوال وقت مکروہ، و ما بعدہ مسنون۔ کذا فی ’’محیط السرخسی‘‘ (267)

یعنی، مگر چوتھے دن کی رمی کا وقت تو امام حنیفہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے نزدیک طلوعِ فجر سے غروبِ آفتاب تک ہے مگر یہ کہ زوال (آفتاب) سے قبل وقت مکروہ ہے اور اس کے بعد مسنون ہے ، اسی طرح ’’محیط سرخسی‘‘ (268)میں ہے ۔ اور یہاں کراہت سے مراد کراہت تنزیہی ہے کیونکہ کراہت سنّت کے مقابلے میں ہے ، جیسا کہ مندرجہ بالا عبارت سے واضح ہے اور جو کراہت سنّت کے مقابلے میں ہو وہ تنزیہی ہوتی ہے نہ کہ تحریمی۔

واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب

یوم الجمعۃ، 12ذی الحجۃ 1428ھ، 21دیسمبر 2007 م (New 24-F)

حوالہ جات

266۔ حیاۃ القلوب فی زیارۃ المحبوب، باب دھم در رمی جمار، فصل چھارم، در بیان وقت رمی حمار، نوع سیوم، ص217

267۔ الفتاویٰ الھندیۃ، کتاب المناسک، الباب الخامس فی کیفیۃ أداء الحج، والکلام فی الرّمی، 1/233

268۔ المحیط للسرخسی، کتاب الحج، باب یدفع قبل طلوع الشمس الخ، الفصل الثامن، ص230

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button