بہار شریعت

تحری کے متعلق مسائل

تحری کے متعلق مسائل

جب کسی موقع پر حقیقت معلوم کرنا دشوارہوجائے توسوچے اورجس جانب گمان غالب ہوعمل کرے اس سوچنے کا نام تحری ہے ۔ تحری پر عمل کرنا اس وقت جائز ہے جب دلائل سے پتہ نہ چلے دلیل ہوتے ہوئے تحری پر عمل کرنے کی اجازت نہیں ۔

مسئلہ۱: دو شخصوں نے تحری کی ایک کا غالب گمان نفس الامر کے موافق ہوا تو اگرچہ دونوں بری الذمہ ہوگئے مگر جس کی رائے صحیح ہوئی اس کو ثواب زیادہ ہے (عالمگیری)اللہ

مسئلہ۲: نماز کے وقت میں شبہ ہے ۔ اگر یہ شبہ ہے کہ وقت ہوا یا نہیں تو ٹھہر جائے جب وقت ہوجانے کا یقین ہوجائے اس وقت نماز پڑھے اور یہ شبہ ہے کہ وقت باقی ہے یا ختم ہوگیا تو نماز پڑھے اور نیت یہ کرے کہ آج کی فلاں نماز پڑھتا ہوں (عالمگیری)نماز کے متعلق تحری کے مسائل کتاب الصلاۃمیں مذکور ہوچکے وہاں سے معلوم کریں ۔

مسئلہ۳: جس کو زکوۃ دینا چاہتا ہے اس کی نسبت غالب گمان یہ ہے کہ وہ فقیر ہے یا خود اس نے اپنا فقیر ہونا ظاہر کیا یا کسی عادل نے اس کا فقیر ہونا بیان کیا یا اسے فقیروں کے بھیس میں پایا یا اسے صف فقرا میں بیٹھا ہوا پایا یا اسے مانگتا ہوا دیکھا اور دل میں یہ بات آئی کہ فقیر ہے ان سب صورتوں میں اس کو زکوۃ دی جاسکتی ہے (عالمگیری)

مسئلہ۴: بعض کپڑے پاک ہیں اور بعض ناپاک اور یہ پتہ نہیں چلتا کہ کون سا پاک ہے اگر مجبوری کی حالت ہو کہ دوسرا کپڑا نہیں ہے ۔ جس کا پاک ہونا یقینامعلوم ہو اور وہاں پانی بھی نہیں ہے کہ ان میں سے ایک کو پاک کرسکے اور نماز پڑھنی ہے تو اس صورت میں تحری کرے جس کی نسبت پاک ہونے کا غالب گمان ہو اس میں نماز پڑھے اور مجبوری کی حالت نہ ہو تو تحری نہ کرے مگر جبکہ پاک کپڑے ناپاک سے زیادہ ہوں تو تحری کرسکتا ہے (عالمگیری)

مسئلہ۵: دو کپڑوں میں ایک ناپاک تھا تحری کرکے اس نے ایک میں ظہر کی نماز پڑھ لی پھر اس کا غالب گمان دوسرے کے پاک ہونے کے متعلق ہوا اور اس میں عصر کی نماز پڑھ لی یہ نماز نہیں ہوئی کیونکہ جب ظہر کی نماز جائز ہونے کا حکم دیا جاچکا تو اس کے یہ معنے ہوئے کہ دوسرا ناپاک ہے تو اسکے پاک ہونے کا اب کیونکہ حکم ہوسکتا ہے ہاں اگر اس پہلے کپڑے کے متعلق یقین ہے کہ ناپاک ہے تو ظہر کی نماز کا اعادہ کرے (عالمگیری)

مسئلہ۶: دو کپڑوں میں ایک ناپاک تھا ۔اس نے بلا تحری ایک میں ظہر پڑھ لی اور دوسرے میں عصر پڑھ لی پھر تحری سے معلوم ہوا کہ پہلا کپڑا پاک ہے دونوں نمازیں نہیں ہوئیں (عالمگیری)

مسئلہ۷: دو کپڑوں میں ایک ناپاک ہے ایک شخص نے تحری کرکے ایک میں نماز پڑھی اور دوسرے نے تحری کرکے دوسرے میں پڑھی اگر دونوں نے الگ الگ پڑھی دونوں کی نمازیں ہوگئیں اور اگر ایک امام ہوا دوسرا مقتدی تو امام کی ہوگئی مقتدی کی نہیں ہوئی ۔ کھیل کود میں کسی کے خون کا قطرہ نکلا مگر ہر ایک یہ کہتا ہے کہ میرے بدن سے نہیں نکلا اس کا بھی وہی حکم ہے کہ تنہا تنہا پڑھی تو دونوں کی نمازیں ہوگئیں اور اگر ایک امام ہوا اور دوسرا مقتدی تو امام کی ہوگئی مقتدی کی مہیں ہوئی (عالمگیری)۔

مسئلہ۸: چند شخص سفر میں ہیں سب کے برتن مخلوط ہوگئے اس کے شرکاء اس وقت کہیں چلے گئے اور اسے خود اپنے برتن کی شناخت نہیں ہے تو ان کے آنے کا انتظارکرے تحری کر کے برتن کو استعمال میں نہ لائے ہاں اگر استعمال کی ضرورت ہے۔ وضو کرنا ہے یا پانی پینا ہے اور معلوم نہیں ساتھی کب آئیں گے تو تحری کرکے استعمال کرے یونہی اگر کھانا شرکت میں ہے اور شرکاء غائب ہیں اور اسے بھوک لگی ہے تو اپنے حصہ کی قدر اس میں سے لے لے(عالمگیری)

یہ مسائل کتاب بہار شریعت سے ماخوذ ہیں۔ مزید تفصیل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button