سوال:
کیا بیوٹی پارلر کا کاروبار اور اس کی آمدنی شرعا جائز ہے؟
جواب:
”بیوٹی پارلر‘‘ میں اگر عورتیں ہی عورتوں کی تزئین اور سنگھار کا کام کرتی ہیں اور غیر مردوں کا کوئی عمل دخل نہ ہو تو یہ جائز ہے، بشرطیکہ عورتوں سے عورتوں کے ستر کے معاملے میں حد و د شرع کی پاس داری ہو، البتہ عورتوں کا بالوں کی تراش اس طرح کرنا کہ مردوں سے مشابہت ہو تو یہ ناجائز ہے اور ایسی عورتوں پر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے لعنت فرمائی ہے ۔
(تفہیم المسائل، جلد1،صفحہ 339،ضیا القرآن پبلی کیشنز، لاہور)