سوال:
بیع سلم یعنی لانے کرنا ایک روپیہ دے کر ایک من گیہوں لینا از روئے شرع جائز ہے اور بیع سلم کس طرح شرع میں جائز ہے؟
جواب:
بیع سلم جس کو لانے کہتے ہیں اس میں ضرور ہے کہ اول قسم اس چیز کی جس کی قیمت مقرر کرے پھر اس کا نرخ پھر اس کی جگہ پھر اس کا وقت کہ فلاں ماہ۔ یہ بیع سلم جائز ہے۔ نرخ کی کمی بیشی بائع مشتری کی رضا مندی پر ہے مگر اس قدر زیادتی شرعاً مکروہ ہو گی۔
(فتاوی دیداریہ، صفحہ271، مکتبہ العصر، گجرات)