ARTICLES

بلااحرام ذوالحلیفہ تجاوزکر کے جحفہ سے احرام باندھنے کاحکم؟

الاستفتاء : کیافرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہم مدینہ شریف سے مکہ مکرمہ کے لئے روانہ ہوئے توراستے میں معلوم ہواکہ بس میں دوخواتین ایسی ہیں کہ جنہوں نے مدینہ منورہ کی میقات سے احرام نہیں باندھاجب ہم نے معلوم کیاتوپتاچلاکہ میقات جحفہ کی محاذات ابھی 50کلومیٹرکی دوری پرہے اوران خواتین نے اسی وقت احرام باندھ لیا،کیاان خواتین کااحرام درست ہوجائے گایانہیں ،اگردرست ہے توان پرکچھ لازم ائے گایانہیں ؟ (السائل : عمیر،عامرٹریولز،کراچی)

جواب

باسمہ تعالی وتقدس الجواب : صورت مسؤلہ میں ان خواتین کااحرام درست ہوجائے گااوران پرکچھ لازم نہیں ائے گا، مگرایساکرناخلاف سنت ہے ۔ چنانچہ شیخ الاسلام مخدوم محمدہاشم ٹھٹوی متوفی1174ھ لکھتے ہیں : ہرکسی کہ برراہ خودد و میقات وارد چنانکہ اہل مدینہ کہ ذوالحلیفہ وجحفہ ہردودرراہ دارندپس جائزست کہ تجاوز کندذوالحلیفہ راواحرام بنددازجحفہ ولازم نیایدبروی دم یعنی ذبح شاۃ ولیکن فعل مکروہ کردہ باشدزیرانکہ احرام بست پیغمبرخداصلی اللہ علیہ وسلم ازذوالحلیفہ پس مخالفۃ ان مکروہ باشدواین مذہب ما ست واما نزد مالک وشافعی و احمدپس لازم ست دم بروے ۔( ) یعنی،جس کی راہ میں دو میقاتیں ائیں جیساکہ اہل مدینہ کی راہ میں ذوالحلیفہ اورجحفہ دومیقات اتی ہیں تواہل مدینہ کا بلااحرام ذوالحلیفہ تجاوز کرنے کے بعدجحفہ سے احرام باندھناجائزہے اورایساکرنے پردم یعنی بکری ذبح کرنابھی لازم نہیں ،لیکن ایساکرنا مکروہ ہے کیونکہ نبی علیہ الصلوۃ و السلام کریم ﷺ نے ذوالحلیفہ سے احرام باندھاہے لہذاسنت کی مخالفت کے سبب مکروہ ہے اوریہ ہمارا مذہب ہے جبکہ امام مالک ،امام شافعی اورامام احمدرضی اللہ تعالی عنہماکے نزدیک اس فعل پردم لازم اتاہے ۔ علامہ عبدالغنی بن طالب حنفی متوفی1298ھ لکھتے ہیں : لان الواجب علی من مر بمیقاتین ان لا یتجاوز اخرھما الا محرما ومن الاول افضل۔( )
یعنی،دومیقاتوں سے گزرنے والے پرواجب ہے کہ دونوں میں سے اخری میقات حالت احرام میں تجاوزکرے ،اورپہلی میقات سے احرام باندھناافضل ہے ۔
اورصدرالشریعہ محمدامجدعلی اعظمی حنفی متوفی1367ھ لکھتے ہیں : جو شخص دو میقاتوں سے گزرا، مثلا شامی کہ مدینہ منورہ کی راہ سے ذوالحلیفہ ایا اور وہاں سے جحفہ کو تو افضل یہ ہے کہ پہلی میقات پر احرا م باندھے اور دوسری پر باندھا جب بھی حرج نہیں ۔( ) واللہ تعالیٰ اعلم یوم
الاحد،20صفر1441ھ۔19،اکتوبر2019م

حوالہ جات

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

یہ بھی پڑھیں:
Close
Back to top button