سوال:
زید آڑھت میں اپنا مال بیچنے کے لیے پہنچاتا ہے اور آڑھتدار سے کچھ رقم پیشگی لے لیتا ہے کہ مال فروخت ہونے پر حساب کرلیں گے تو یہ صورت یہ جائز ہے یا نہیں؟
جواب:
زید اگر آڑھت دار سے قرض لیتا ہے تو اس کی خوشی سے لینا جائز ہے ،آڑھت میں مال پہنچانے کے سبب اس پر جبر نہیں کرسکتا اور اگر آڑھتدار سے اپنے مال کی قیمت پیشگی لیتا ہے اس شرط پر کہ فروخت ہونے کے بعد حساب ہوجائے گا تو حرام ہے۔
(فتاوی فیض الرسول،کتاب البیوع،جلد2،صفحہ381،شبیر برادرز لاہور)