سوال:
ہمارے علاقہ میں بعض لوگ بکرا سانڈھ اور بھینسا وغیرہ کو اس لئے پالتے ہیں یا دوسرے ملکوں سے منگوا کر رکھتے ہیں کہ ان سے دوسروں کی بکری گائے اور بھینس کو جفتی کرا کر بار آوری کرائیں اور اس سلسلہ میں وہ بکری، گائے وغیرہ کے مالکوں سے مقرہ رقم وصول کرتے ہیں کیا یہ کاروبار شرعاً درست ہے؟
جواب:
جانوروں کی جفتی کی رقم وصول کرنا شرعا جائز نہیں اور نہ ہی اس وصول شدہ آمدنی کو استعمال کرنا درست ہے۔لہذا اگر یہ صورت کسی علاقہ میں مروج بھی ہو جائے اور لوگ عام طور پر جانوروں کی جفتی کی اجرت لینے لگیں جب بھی شرعاً اس کی اجازت نہیں ہو گی کیونکہ اس کی نہی نص شرع میں موجود ہے۔
(فتاوی یورپ، صفحۃ458،شبیر برادرز، لاہور)