الاستفتاء : کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ زمزم کا کنواں بیت اللہ شریف سے کتنے فاصلے پر ہے اور اس کی گہرائی اور چوڑائی کتنی ہے اور اس میں کتناپانی ہے اور اس سے کتنا پانی نکلتاہے ؟ (السائل : اویس عبد الرحیم،مکہ مکرمہ)
جواب
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : ۔زمزم کا کنواں بیت اللہ شریف سے اکیس میٹر کے فاصلے پر ہے مطاف سے نیچے کنویں کا دہانہ 1.56میٹر ہے اور دہانہ سے کنویں کی مکمل گہرائی تیس میٹر ہے اور دہانے سے نیچے پانی کی موجودگی چار میٹر ہے اور دہانے سے چشموں کا فاصلہ تیرہ میٹر ہے اور چشموں سے کنویں کی تہ تک کا فاصلہ سترہ میٹر ہے اور کنویں کا قطر 1.46سے 2.66میٹر ہے ۔ اور جدید ترین تحقیق کے مطابق جیسا کہ ڈاکٹر الیاس عبد الغنی نے لکھا ہے کہ کنویں کے گرد مختلف چشموں سے پانی کا ابال گیارہ سے لے کر 18.5لیٹر فی سیکنڈ ہے اس طرح ایک منٹ میں اس کی کم ازکم مقدار11×60=660لیٹر اور ایک گھنٹے میں 660×60=39600لیٹر ہے ۔ان چشموں میں سے ایک دہانہ حجر اسود کی طرف سے کھلتا ہے جس کا طول 75سینٹی میٹر اور بلندی 30سینٹی میٹرہے اور سب سے زیادہ پانی اسی چشمہ سے نکلتا ہے اور اسی چشمہ کا ذکر مصنف ابن ابی شیبہ کی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنھما سے مروی روایت میں بھی ہے اور اپ نے اس چشمہ کے بارے میں فرمایا کہ وہ جنت کے چشموں میں سے ایک چشمہ ہے ۔ چنانچہ امام ابو بکر عبد اللہ بن محمد بن ابی شیبۃ عبسی کوفی متوفی235ھ کی روایت میں ہے : عن ابن عباسٍ، ان زنجیا وقع فی زمزم فمات قال : فانزل الیہ رجلًا فاخرجہ ثم قال : انزفوا ما فیہا من ماء ٍ ثم قال للذی فی البئر : ضع دلوک من قبل العین التی تلی البیت او الرکن فانہا من عیون الجنۃ۔(82) یعنی،حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہماسے روایت ہے کہ بے شک ایک حبشی زمزم میں گر کر مرگیا تو فرمایا کہ پس ایک مرد نے اترکر اسے نکالا پھر فرمایا جو کچھ کنویں میں پانی ہے اسے نکالو، پھر کنویں میں موجود شخص سے فرمایا کہ اپنے ڈول کو اس چشمہ کی جانب رکھ کہ جو بیت اللہ یا رکن کے پاس سے اتا ہے پس بے شک یہ جنت کے چشموں میں سے ہے ۔ اور ایک چشمہ کا دہانہ مکبریہ (اذان کی جگہ)کے سامنے ہے اس کا طول70 سینٹی میٹر اور بلندی 30سینٹی میٹر ہے اس کے علاوہ بھی چھوٹے چھوٹے چشمے ہیں جو صفامروہ کی طرف سے اتے ہیں اور مذکورہ بالاتقریبا تمام ترہی تفصیل ’تاریخ مکہ مکرمہ‘‘ (تاریخ مکہ مکرمہ،زمزم کا کنواں ،چاہ زم زم سے متعلق اہم معلومات، ص : 84،مطبوعۃ : مطابع الرشید،المدینۃ المنورۃ)میں بیان کی گئی ہے ۔ لہٰذا جس کنویں سے صرف ایک گھنٹے میں 39600لیٹر پانی نکلتا ہواس کا پانی کیسے ختم ہوسکتا ہے اور یہ تخمینہ(اندازہ)کم از کم ہے اور اگر ساڑے اٹھارہ لیٹر فی سیکنڈ سے حساب لگایا جائے تو صرف ایک گھنٹے میں 66600لیٹر پانی بنتا ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب یوم السبت،6 محرم الحرام1440ھ۔11سبتمبر2018م FU-53
حوالہ جات
(82) المصنف لابن ابی شیبۃ ، کتاب الطھارۃ ، باب فی الفارۃ والدجاجۃ واشباھھما تقع فی البئر، برقم : 1734،2/197