سوال:
مابانہ اقساط پر اشیاء کی خرید و فروخت میں خریدار چند اقساط کی ادائیگی کے بعد بقایا رقم مقررہ مدت سے پہلے فوری ایک ساتھ ادا کرنا چاہے تو کیا وہ مشتری سے قیمت میں کمی کا مطالبہ کر سکتا ہے کیونکہ اقساط کی صورت میں قیمت نقد کی نسبت زیادہ مقرر ہوئی تھی ۔
جواب:
ایک شخص کو کوئی چیز قیمت خرید اور دیگر مصارف ملا کر جتنے میں پڑی ، اس پر ایک معلوم اور معین نفع رکھ کر اس چیز کو دوسرے شخص پر فروخت کر دینا بیع مرابحہ کہلاتی ہے۔ آج کل اقساط پر اشیاء کی خرید و فروخت کا جو طریقہ مارکیٹ میں رائج ہے ، وہ ’’ بیع مرابحہ“ ہی کے قبیل سے ہے ۔ یعنی بائع اور مشتری میں باہمی اتفاق رائے سے ایک قیمت طے ہو جاتی ہے۔ اس کے بعد خریدار مبیع پر مالکا نہ قبضہ کر لیتا ہے اور طے شدہ قیمت اس پر ادھار ہوتی ہے اور اس کی ادائیگی کا طریقہ اور مدت بھی آپس میں اتفاق رائے سے طے ہو جاتی ہے۔ اس میں خریدار پر قیمت کی ادائیگی طے شدہ طریقہ کار کے مطابق اور مقررہ مدت کے اندر واجب ہوتی ہے اور اس پر اس کی پاس داری لازم ہے ۔ اس میں یک طرفہ طور پر ایک فریق قیمت میں کمی نہیں کر سکتا لیکن فریقین کی باہمی رضا مندی سے قیمت میں کمی ہو سکتی ہے اور اس صورت میں یہ سمجھا جائے گا کہ اصل عقد ہی اس قیمت پر ہوا تھا، کیونکہ قیمت میں یہ کمی بائع کی طرف سے تبر ع اور احسان ہے ۔
(تفہیم المسائل، جلد8، صفحہ310،ضیا القران پبلی کیشنز، لاہور)