دیدار باری تعالی

انکم لم تروا ربکم حتی تموتوا حدیث سے ایک غلط استدلال

نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے اس  فرمان مبارک (انکم لم تروا ربکم حتی تموتوا)سے کیا یہ ثابت کیا جا سکتا  ہے  کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو بھی اللہ تعالی کا دیدار نصیب نہ ہوا؟

جواب:

اس حدیث مبارک سے یہ ثابت کرنا درست نہیں کیونکہ یہ خطاب ہی لوگوں کے ساتھ ہے۔ حدیث کے الفاظ ہی یہ ہیں:  ”تم مرنے سے پہلے نہیں دیکھ سکتے۔“ اس حکم  میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ذات مبارکہ شامل ہی نہیں ہے ۔کنز الفوائد شرح بحر العقائد میں ابراہيم بن حسن ميرغنی  اور فتح الباری میں علامہ ابن حجر عسقلانی رحمہما اللہ  فرماتے ہیں:(و اللفظ للاول) ”و اما الحدیث و اعلموا انک لم تروا ربکم حتی تموتوا فلا یشملہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم  اذا المتکلم لا یدخل فی عموم  کلامہ “ ترجمہ بہرحال حدیث شریف ”یاد رکھو! تم اپنے رب کو مرنے سے پہلے نہیں دیکھ سکتے “ اس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ذات بابرکات شامل نہیں ہے کیونکہ متکلم  عموم کلام میں شامل نہیں ہوتا۔([1])

[1]…۔ کنز الفوائد شرح بحر العقائد،  صفحہ 71، مخطوط

مزید تفصیل کے لئے ملاحظہ کریں: 

كيا کسی ولی عام آدمی كو دنیا میں سر کی آنکھوں سے اللہ تعالی کا دیدار ہو سکتا ہے؟

اپنے لئے دنیا میں جاگتی آنکھوں سے اللہ تعالی کے دیدارکا دعوی کرنے والے  کا حکم:

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button