امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے یقیناً صحابہ کا زمانہ پایا کیونکہ آپ کی ولادت ٨٠ہجری ہے بلکہ علامہ محمد زاہد الکوثری کی رائے اور تحقیق کے مطابق سن ولادت٧٠ ہجری ہے ۔انہوں نے اپنی کتاب” تانیب الخطیب ” میں اس پر بہت سے دلائل وشوائد جمع کر دئیے ہیں اور اس دور میں بیس سے زائد صحابہ دنیا میں تشریف فرما تھے ۔ان میں سے کچھ صحابہ کے اسماء گرامی درج ذیل ہیں۔
١۔حضرت عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ ٨٦ےا ٨٧کوفہ
٢۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ ٩١یا٩٣بصرہ
٣۔حضرت عمر و بن حریث رضی اللہ عنہ ٨٠ یا٩٨ کوفہ
٤۔حضرت عبداللہ بن جزء رضی اللہ عنہ ٨٥یا٨٦مصر
٥۔حضرت ابو الطفیل عامر بن واثلہ رضی اللہ عنہ ١٠٠یا١٠٢ مکہ یا کوفہ
٦۔حضرت واثلہ بن الاسقع رضی اللہ عنہ ٨٣ یا٨٥ دمشق
تو یہ بات مسلمہ ہے کہ آپ نے صحابہ کا دور پایا ہے۔
امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی صحابہ سے ملاقات وزیارت
امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے کسی صحابی کی زیارت بھی کی ہے تو اس پر تمام محدثین و مؤرخین اور تمام تراجم و رجال پر لکھنے والے متفق نظر آتے ہیں کہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے صحابہ کی زیارت کی ہے اور امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کو ان سے ملاقات کا شرف حاصل ہے ،ان سے روایت کے بارے میں اختلاف ہے ۔
خطیب بغدادی رقمطراز ہیں :
رای ابو حنیفہ انس بن مالک (تاریخ بغداد ١٣:٣٢٤)۔
امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی زیارت کی ہے ۔
٢۔حافظ دارقطنی شافعی لکھتے ہیں:۔
لم یلق ابو حنیفۃاحدا من الصحابۃ الا انہ رأی انسابعینہ ولم یسمع منہ (تییض الصحیفۃ،١٣١)۔
امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کے علاوہ کسی صحابی کو نہیں دیکھا ،ان کی زیارت کی ہے مگر ان سے حدیث نہیں پڑھی۔
حافظ ابن عبدالبر مالکی امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں کہتے ہیں :۔
ابو حنیفۃ النعمان بن ثابت الکوفی الفقیہ صاحب الرأی قیل انہ رأی انس بن مالک بن جرد فیعد بذلک من التابعین
(کتاب الکنی)
امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ عثمان بن الکوفی مجتہد اور صاحب الرای ہیں ان کے بارے میں منقول ہیں کہ انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی زیارت کی ہے اور حضرت عبداللہ بن الحارث جرد رضی اللہ عنہ سے حدیث پڑھی ہے اس بنا پر ان کو تابعین میں شامل کیا گیا ہے۔
٤۔حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں:۔
وذکر بعضھم انہ روی عن سبعۃ من الصحابۃ (البدایہ ،ترجمہ ابو حنیفہ بذیل واقعات ،١٥٠)۔
بعض نے کہا ہے کہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے سات صحابہ سے بھی روایت کیا ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ علماء میں سے کوئی بھی حنفی نہیں بلکہ کوئی شافعی ہے اور کوئی مالکی ،تو تمام کے تمام متفق ہیں کہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کو صحابہ سے ملاقات و زیارت کا شرف حاصل ہے ۔
امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی صحابہ سے روایت
اب تو تحقیق سے یہ بات بھی ثابت ہو چکی ہے کہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے صحابہ سے روایت بھی کیا ہے اور اس پر مستقل کتب موجود ہیں ۔
ان محدثین کرام کے نام پانچ ہیں
١۔محدث ابو حامد حضرمی،٣٢١
٢۔امام عبد الرحمن بن محمد ،٤٣٩
٣۔حافظ ابو سعد سمان،٤٤٣
٤۔ محدث ابو عشر الکریم طبری،٤٧٨
٥۔حافظ عبدالقادر القرشی،٧٧٥
٦۔خطیب بغدادی کے استاذ محدث ابو عبداللہ حسین بن علی صیمری المتوفی٤٣٦نے اپنی کتاب ”اخبارالی حنفیہ و اصحابہ ”میں امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے صحابہ سے سماع پر ایک مستقل باب قائم کیا ہے ۔جس کا عنوان ہے۔
من لقی ابو حنیفہ من الصحابۃ وما رواہ عنھم رضی اللہ تعالیٰ عنھم
(امام اعظم کی تابیعت،٧٢)
٨۔اسی طرح ابو نعیم اصفہانی نے مسند ابی حنیفہ میں بھی ایک مستقل عنوان قائم کیا ہے
ذکر من رای ابو حنیفۃ من اصحابۃ وروی عنہ
(التعلیق القویم ،٥٧)
ان صحابہ کا تذکرہ جن کو امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے دیکھا اور ان سے روایت لی ہے ۔
ان تمام دلائل و شواہدسے یہ بات حقیقت بن کر سامنے آجاتی ہے کہ امام ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ تابعی ہیں اور یہ شان امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے علاوہ آئمہ مجتہدین میں سے کسی کو حاصل نہیں ۔
ماخوذ از کتاب: امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کا تابعی ہو نا
مصنف : بدر المصنفین شیخ الحدیث محقق العصر حضرت مولانا مفتی محمد خان قادری(بانی ، جامعہ اسلامیہ لاہور)۔
2 تبصرے