اس مضمون میں اس سوال کہ الله تعالی کس کا رزق کشادہ فرماتا ہے؟ کے متعلق حدیث قدسی بیان کی جائے گی۔ آپ کی آسانی کے لئے اعراب کے ساتھ عربی میں حدیث شریف کا متن، آسان اردو میں حدیث کا ترجمہ اور قرآن پاک کی آیات کی روشنی میں باحوالہ مختصر تشریح کی گئی ہے۔
الله تعالی کس کا رزق کشادہ فرماتا ہے کے متعلق حدیث قدسی:
عَنْ أبي هُرَيرةَ رضي الله عَنْهُ عَنْ رَسُوْلِ الله صلى الله عليه وسلم: "قَالَ الله عَزَّ وَجَلَّ: أَنْفِقْ أُنْفِقْ عَلَيْكَ
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالی نے ارشادفرمایا :
تم (میری راہ میں) خرچ کرو میں تم پر خرچ کروں گا۔.
حدیث قدسی کی تشریح:
ذیل میں الله تعالی کس کا رزق کشادہ فرماتا ہے کے متعلق حدیث قدسی کی آسان الفاظ میں پوائنٹس کی صورت میں تشریح اور مسائل بیان کئے جا رہے ہیں۔
- جو شخص اللہ تعالی کی راہ میں خرچ کرتا ہے اللہ تعالی اس کو دنیا میں ہی اس کا بدلہ ضرور عطا فرماتا ہے: ”وَ مَاۤ اَنْفَقْتُمْ مِّنْ شَیْءٍ فَهُوَ یُخْلِفُهٗۚ-وَ هُوَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ“ ترجمہ: اور جو چیز تم اللہ کی راہ میں خرچ کرو وہ اس کے بدلے اور دے گا اور وہ سب سے بہتر رزق دینے والا ۔ (سبا:39) اور آخرت میں بھی اس کے بدلے میں جنت عطا فرمائے گا۔” اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِیْنَۙ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ فِی السَّرَّآءِ وَ الضَّرَّآءِ“ ترجمہ:وہ جنت پرہیزگاروں کے لیے تیار رکھی ہے وہ جو اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں خوشی میں اور رنج میں۔ (آل عمران:133-134)
- اللہ تعالی صدقہ کو بڑھاتا ہے:”ویربی الصدقات“یہاں تک کہ 700 گنا بلکہ اس سے بھی زیادہ اس کا صلہ عطا کرتا ہے:”مَثَلُ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ اَنْۢبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِیْ كُلِّ سُنْۢبُلَةٍ مِّائَةُ حَبَّةٍؕ-وَ اللّٰهُ یُضٰعِفُ لِمَنْ یَّشَآءُؕ-وَ اللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ“ ترجمہ: ان کی کہاوت جو اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اُس دانہ کی طرح جس نے اوگائیں سات بالیں ہر بال میں سو دانے اور اللہ اس سے بھی زیادہ بڑھائے جس کے لیے چاہے اور اللہ وسعت والا علم والا ہے۔ (البقرۃ: 261)
حدیث شریف کا حوالہ:
صحیح بخاری، كتاب تفسير القرآن ، باب قوله: وكان عرشه على الماء ، جلد6، صفحہ73، حدیث نمبر 4684، دار طوق النجاہ،لبنان
حدیث شریف کا حکم:
اس حدیث شریف کی سند صحیح ہے۔
۔