احادیث قدسیہ

الله تعالی كی رحمت كی وسعت

الله تعالی كی رحمت كی وسعت کے متعلق حدیث قدسی کا متن، آسان اردو میں حدیث کا ترجمہ اور قرآن پاک کی آیات کی روشنی میں باحوالہ مختصر تشریح

اس مضمون میں الله تعالی كی رحمت كی وسعت کے متعلق حدیث قدسی بیان کی جائے گی۔ آپ کی آسانی کے لئے اعراب کے ساتھ عربی میں حدیث شریف کا متن، آسان اردو میں حدیث کا ترجمہ اور قرآن پاک کی آیات کی روشنی میں باحوالہ مختصر تشریح کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

الله تعالی كی رحمت كی وسعت کے متعلق حدیث قدسی:

عَنْ أبي هُرَيرةَ رَضْيَ الله عَنْهُ عَنْ رَسُوْلِ الله صلى الله عليه وسلم: "قَال الله تَعَالَى: سَبَقَتْ رَحْمَتِي غضبِي

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالی  نے ارشادفرمایا :

ميري رحمت ميرے غضب سے زياده ہے۔

حدیث قدسی کی تشریح:

ذیل میں الله تعالی كی رحمت كی وسعت کے متعلق حدیث قدسی کی آسان الفاظ میں پوائنٹس کی صورت میں تشریح اور مسائل بیان کئے جا رہے ہیں۔

  1. اللہ تعالی کا غضب بھی شدید ہے اور رحمت بھی  لیکن اللہ تعالی اپنے بندوں پر غضب سے زیادہ رحمت فرماتا ہے۔ قرآن پاک میں اللہ تعالی اپنا تعارف یوں کرواتا ہے:” وَ رَبُّكَ الْغَفُوْرُ ذُو الرَّحْمَةِ“ترجمہ: اور تمہارا رب بخشنے والا رحمت والا ہے۔ (الکھف: 58)
  2. اللہ تعالی کی رحمت نیک لوگوں پر زیادہ برستی ہے ۔ فرمان عالیشان ہے: ”اِنَّ رَحْمَتَ اللّٰهِ قَرِیْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِیْنَ“ترجمہ: بے شک اللہ کی رحمت نیکوں سے قریب ہے۔ (الاعراف: 156)
  3. جو اللہ تعالی کا نافرمان ہو وہ رحمت کا مستحق نہیں ہے۔ ایسے ہی شخص کے بارے میں اللہ تعالی فرماتا ہے:”وَ مَنْ اَعْرَضَ عَنْ ذِكْرِیْ فَاِنَّ لَهٗ مَعِیْشَةً ضَنْكًا وَّ نَحْشُرُهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ اَعْمٰى قَالَ رَبِّ لِمَ حَشَرْتَنِیْۤ اَعْمٰى وَ قَدْ كُنْتُ بَصِیْرًا قَالَ كَذٰلِكَ اَتَتْكَ اٰیٰتُنَا فَنَسِیْتَهَاۚ-وَ كَذٰلِكَ الْیَوْمَ تُنْسٰی“ترجمہ: اور جس نے میری یاد سے منہ پھیراتو بےشک اس کے لیے تنگ زندگانی ہے اور ہم اسے قیامت کے دن اندھا اٹھائیں گے۔کہے گا اےمیرے  رب! مجھے تو نے کیوں اندھا اٹھایا میں تو انکھیارا(دیکھنے والا) تھا فرمائے گا یونہی تیرے پاس ہماری آیتیں آئی تھیں  تو نے انہیں بھلادیا اور ایسے ہی آج تیری کوئی خبر نہ لے گا۔ (طہ: 124-126)

حدیث شریف کا حوالہ:

صحیح بخاری، كتاب التوحید ، باب قول الله تعالى: بل هو قرآن مجيد في لوح محفوظ ، جلد9، صفحہ160، حدیث نمبر7553، دار طوق النجاہ،لبنان

حدیث شریف کا حکم:

 اس حدیث شریف کی سند صحیح ہے۔

۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button