احادیث قدسیہ

استطاعت کے باوجود بیت اللہ کا حج نہ کرنا

اس مضمون میں استطاعت کے باوجود بیت اللہ کا حج نہ کرنا کے متعلق حدیث قدسی کا متن، آسان اردو میں حدیث کا ترجمہ اور قرآن پاک کی آیات کی روشنی میں باحوالہ مختصر تشریح کی گئی ہے۔

اس مضمون میں استطاعت کے باوجود بیت اللہ کا حج نہ کرنے کے متعلق حدیث قدسی بیان کی جائے گی۔ آپ کی آسانی کے لئے اعراب کے ساتھ عربی میں حدیث شریف کا متن، آسان اردو میں حدیث کا ترجمہ اور قرآن پاک کی آیات کی روشنی میں باحوالہ مختصر تشریح کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

استطاعت کے باوجود بیت اللہ کا حج نہ کرنے کے متعلق حدیث قدسی:

عَنْ أبي سَعِيدٍ رَضْيَ الله عَنْهُ عَنْ رَسُوْلِ الله صلى الله عليه وسلم: "أنَّ الله تَعَالَى يَقُوْلُ: إِنَّ عَبْدًا أصْحَحْتُ لَهُ جِسْمَهُ وَوَسَّعْتُ عَلَيْهِ في مَعِيْشَتِهِ تَمْضِي عَلَيْهِ خَمْسَةُ أعْوَامٍ لاَ يَفِدُ إليَّ لَمَحْرُوْمٌ

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالی   ارشادفرماتا ہے:

میں بندے کے جسم کو صحیح کروں اور اس کی معیشت میں فراوانی کروں پھر یونہی پانچ سال گزر جائیں اور وہ میرے گھر میں (حج کرنے) نہ  آئے تو وہ محروم ہے۔

حدیث قدسی کی تشریح:

ذیل میں استطاعت کے باوجود حج نہ کرنے کے متعلق حدیث قدسی کی آسان الفاظ میں پوائنٹس کی صورت میں تشریح اور مسائل بیان کئے جا رہے ہیں۔

  1. جو شخص بیماری کی وجہ سے حج نہ کر سکے اس پر کوئی گناہ نہیں۔
  2. جس مسلمان کے پاس مال نہیں اس پر حج فرض نہیں:”وَ لِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْهِ سَبِیْلًا“ ترجمہ: اللہ کے لیے لوگوں پر اس گھر کا حج کرنا ہے جو اس کی استطاعت رکھتا ہو۔ (آل عمران: 97)

محروم سے مراد ہے کہ حج کرنے سے جو بھلائی اسے حاصل ہونی تھی وہ اس سے محروم ہو جاتا ہے۔

حدیث شریف کا حوالہ:

1:صحیح ابن حبان،جلد9، صفحہ16، حدیث نمبر 3703

2:مسند ابو يعلي، من مسند أبي سعيد الخدري، جلد2، صفحه304، حديث نمبر 1031، دار المأمون للتراث، دمشق

حدیث شریف کا حکم:

اس حدیث شریف کی سند صحیح ہے۔ ملا علی قاری فرماتے ہیں:”رواہ ابو یعلی فی مسندہ وابن حبان بسند صحیح“

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button