بہار شریعت

احرام ہوتے ہوئے دوسرا احرام باندھنا

احرام ہوتے ہوئے دوسرا احرام باندھنا

مسئلہ ۱: جو شخص میقات کے اندر رہتا ہے اس نے حج کے مہینوں میں عمرہ کا طواف ایک پھیرا بھی کرلیا اس کے بعد حج

کا احرام باندھا تو اسے توڑدے اور دم واجب ہے اس سال عمرہ کرلے آئندہ حج اور اگر عمرہ توڑکر حج کیا تو عمرہ ساقط ہو گیا اور دم دے اور دونوں کرلئے تو ہو گئے مگر گنہگار ہوا اور دم واجب (عالمگیری ص۲۵۴ج۱‘ درمختار و ردالمحتار ص۳۱۴۔۳۱۵ج۲‘ بحر ص۵۰ج۳‘ تبیین ص۷۴۔۷۵ج۲‘منسک ص۱۹۷)

مسئلہ ۲: حج کا احرام باندھا پھر عرفہ کے دن یا رات میں دوسرے حج کا احرام باندھا تو اسے توڑدے اور دم دے اور حج اور عمرہ اس پر واجب اور اگر دسویں کو دوسرے حج کا احرام باندھا اور حلق کرچکا ہے تو بدستور احرام میں رہے اور دوسرے کو سال آئندہ میں پورا کرے اور دم واجب نہیں اور حلق نہیں کیا ہے تو دم واجب (درمختار و ردالمحتار ص۳۱۵۔۳۱۶ج۲‘ عالمگیری ص۲۵۴ج۱‘ بحر ص۵۱۔۵۲ج۳‘ تبیین ص۷۵ج۲‘ منسک ص۱۹۵)

مسئلہ ۳: عمرہ کے تمام افعال کرچکا تھا صرف حلق باقی تھا کہ دوسرے عمرہ کا احرام باندھا تو دم واجب ہے اور گنہگار ہوا (درمختار و ردالمحتار ص۳۱۶ج۲‘ عالمگیری ص۲۵۴ج۱‘ بحر ص۵۲ج۳ تبیین ص۷۵ج۲‘ منسک ص۱۹۶)

مسئلہ ۴: باہر کے رہنے والے نے پہلے حج کا احرام باندھا اور طواف قدوم سے پیشتر عمرہ کا احرام باندھ لیا تو قارن ہو گیا مگر اسا ء ت ہوئی اور شکرانہ کی قربانی کرے اور عمرہ کے اکثر طواف یعنی چار پھیرے سے پہلے وقوف کرلیا تو عمرہ باطل ہو گیا (درمختا ر و ردالمحتار ص۳۱۷ج۲‘ عالمگیری ص۲۵۴ج۱‘ بحر ص۵۰ج۳‘ تبیین ص۷۵ ج۲‘ منسک ص۱۹۷)

مسئلہ ۵: طواف قدوم کا ایک پھیرا بھی کرلیا تو عمرہ کا احرام باند ھنا جائز نہیں پھر بھی اگر باندھ لیا تو بہتر یہ ہے کہ عمرہ توڑدے اور قضا کرے اور دم دے اور اگر نہیں توڑا اور دونوں کرلئے تو دم دے (درمختار وردالمحتار ص۳۱۸ج۲‘ عالمگیری ص۲۵۴ج۱‘ بحر ص۵۱ج۳‘ تبیین ص۷۶ج۲‘ منسک ص۱۹۸)

مسئلہ ۶: دسویں سے تیرھویں تک حج کرنے والے کو عمرہ کا احرام باندھنا ممنوع ہے اگر باندھا تو توڑدے اور اس کی قضا کرے اور دم دے اور اگر کرلیا تو ہوگیا مگر دم واجب ہے ( درمختار و ردالمحتار ص۲۱۹ج۲‘عالمگیری ص۲۵۴ج۱‘بحر ص۵۳ج۳‘ تبیین ص۷۶ج۲‘ منسک ص۱۹۸)۔

یہ مسائل کتاب بہار شریعت سے ماخوذ ہیں۔ مزید تفصیل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button